نئی دہلی: مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے جمعہ کو لوک سبھا میں فوجداری طریقہ کار سے متعلق تین برطانوی دور کے قوانین، انڈین پینل کوڈ 1860، کریمنل پروسیجر کوڈ 1898 اور انڈین ایویڈینس ایکٹ 1872، کو منسوخ کرنے اور ان کی جگہ نئے قوانین کے لئے جسٹس کوڈ 2023، انڈین سول سیکیورٹی کوڈ 2023 اور انڈین ایویڈینس ایکٹ 2023 بل پیش کیے۔ نئے بلوں میں عدالتی عمل میں جدید ترین ٹیکنالوجی سے مدد لینے کی دفعات کی سفارشیں کی گئی ہیں اور نئے قانون کے نافذ ہونے کے بعد پولیس کے لیے فوجداری مقدمات میں تین ماہ کے اندر چارج شیٹ عدالت میں پیش کرنا لازمی قرار دیا جا رہا ہے۔
وزیر داخلہ امت شاہ نے پرانے فوجداری قوانین کو ہٹا کر نئے قوانین بنانے سے متعلق تینوں بل پیش کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی روح ان سے جڑی ہوئی ہے۔ انڈین پینل کوڈ، کریمنل پروسیجر کوڈ اور انڈین ایویڈینس ایکٹ برطانوی حکمرانوں نے بنائے ہیں۔ ان کی جگہ لینے والے یہ بل بھارتی سماج کے وسیع تر مفاد میں لائے گئے ہیں۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ ان بلوں کی تیاری میں وسیع غور و خوض کیا گیا ہے۔ یہ بل چار سال کے طویل عمل سے گزرنے کے بعد تیار کیے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزارت داخلہ نے اس عمل میں سپریم کورٹ، ہائی کورٹس اور عوام سے موصول ہونے والی تجاویز کو مدنظر رکھا ہے۔ اس کام میں 158 میٹنگیز کرنی پڑی ہیں۔
امت شاہ نے کہا کہ انگریزوں کے بنائے ہوئے مذکورہ بالا تینوں قوانین کئی جگہوں پر غلامی کے آثار سے بھرے ہوئے ہیں۔ ایسے 475 نشانات کو ختم کرنے کی دفعات بناتے ہوئے ان کی جگہ نئے بل پیش کیے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پرانے فوجداری قوانین میں انصاف میں تاخیر ہوئی ہے اور نظام ایسا ہے کہ عدالت جانا اپنے آپ میں عذاب بن جاتا ہے۔ امت شاہ نے کہا کہ نئے بلوں میں پولیس اور عدالتی افسران کے لیے جدید ترین ٹکنالوجی کا استعمال کرنے کا انتظام کیا گیا ہے۔ ان میں ای میل، سرورز اور ویب سائٹس کے استعمال کو قانونی جواز فراہم کیا گیا ہے۔