سنٹرل ڈرگ اسٹینڈرڈ کنٹرول آرگنائزیشن (سی ڈی ایس سی او) کے ایک ماہر پینل نے ایس آئی آئی کے ذریعہ آکسفورڈ کووڈ 19 ویکسین کے لئے ہنگامی استعمال کی اجازت دینے کی درخواستوں پر غور کرنے کے لئے ملاقات کی۔
اس معاملے پر مزید غور و خوض کے لئے بھارت بائیوٹیک کے 'کوو۔ویکس' کی منظوری کے لیے یکم جنوری 2021 کو دوبارہ طلب کیا جائے گا۔
کووڈ 19 پر سبجیکٹ ایکسپرٹ کمیٹی (ایس ای سی) نے سیرم انسٹی ٹیوٹ آف انڈیا (ایس آئی آئی) اور بھارت بائیوٹیک کے ذریعہ جمع کرائے گئے اضافی ڈیٹا اور معلومات کا جائزہ لیا اور ان کا تجزیہ کیا۔
وزارت صحت نے ایک بیان میں کہا 'سی ڈی ایس سی او میں سبجیکٹ ایکسپرٹ کمیٹی (ایس ای سی) نے آج سہ پہر میں فائزر ، سیرم انسٹی ٹیوٹ آف انڈیا (ایس آئی آئی) اور بھارت بائیوٹیک پرائیوٹ لمیٹڈ کی ہنگامی استعمال کی اجازت (ای یو اے) کی درخواست پر غور کرنے کے لئے اجلاس منعقد کیا'۔
اس میں کہا گیا ہے کہ 'فائزر کی جانب سے مزید وقت کی درخواست دی گئی ہے۔ ایس ای سی اور بھارت بائیوٹیک پرائیوٹ لمیٹڈ کے ذریعہ پیش کردہ اضافی اعداد و شمار اور معلومات کا ایس ای سی نے فائدہ اٹھایا اور تجزیہ کیا۔ اضافی ڈیٹا اور معلومات کا تجزیہ جاری ہے۔ ایس ای سی اس پر دوبارہ طلب کرے گا'۔
برطانیہ کی میڈیسن اینڈ ہیلتھ کیئر پروڈکٹس ریگولیٹری ایجنسی (ایم ایچ آر اے) نے بدھ کے روز آکسفورڈ یونیورسٹی کے سائنسدانوں کے ذریعہ تیار کردہ کووڈ ۔19 ویکسین کی منظوری دی اور اسے انسانی استعمال کے لئے آسٹرا زینیکا نے تیار کیا۔
پونے میں واقع سیرم انسٹی ٹیوٹ آف انڈیا (ایس آئی آئی) دنیا کی سب سے بڑی ویکسین تیار کرنے والی کمپنی ، 'کوویشیلڈ' کے ساتھ ساتھ آسٹرا زینیکا میں شامل ہے۔