نئی دہلی: دہلی کے نائب وزیر اعلی منیش سسودیا اتوار کو سی بی آئی کے سامنے پیش ہوں گے۔ دہلی ایکسائز گھوٹالہ کیس کی جانچ کر رہی سی بی آئی نے انہیں ایک ہفتہ قبل طلب کیا تھا، لیکن سسودیا نے دہلی حکومت کی بجٹ تیاری کا حوالہ دیتے ہوئے کچھ وقت کی مہلت لی تھی، جس کے بعد سی بی آئی نے انہیں آج پوچھ گچھ کے لیے بلایا ہے۔ ساتھ ہی منیش سسودیا کے گھر کے راستے پر بھاری سیکورٹی فورس تعینات کر دی گئی ہے۔
سسودیا اپنے گھر سے راج گھاٹ جائیں گے اور باپو کے مقبرے پر خراج عقیدت پیش کریں گے اور وہاں سے سی بی آئی دفتر جائیں گے۔ اس معاملے پر عام آدمی پارٹی کی رکن اسمبلی آتشی نے کہا کہ اس سے قبل بھی اس طرح کے معاملات میں عآپ رہنماوں اور ایم ایل اے کو ہراساں کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔ یہ کوئی نئی بات نہیں ہے۔ سی بی آئی کی طرف سے دہلی ایکسائز گھوٹالے کی جانچ کے لیے بلائے جانے پر سسودیا کا کہنا ہے کہ سی بی آئی اور ای ڈی نے ان کے خلاف پوری طاقت لگا دی ہے۔ گھر پر چھاپے اور بینک لاکر کی تلاشی لینے کے بعد بھی کہیں سے میرے خلاف کچھ نہیں ملا۔ انہوں نے کہا ہے کہ میں نے ہمیشہ تحقیقات میں تعاون کیا ہے اور کرتا رہوں گا۔
منیش سسودیا کو دہلی ایکسائز گھوٹالہ میں گزشتہ سال 17 اگست کو سی بی آئی کے ذریعہ درج کیس میں ملزم نمبر ایک بنایا گیا ہے۔ ایف آئی آر کے بعد سی بی آئی 19 اگست کو منیش سسودیا کی سرکاری رہائش گاہ گئی تھی، اس کے بعد سے وہ اپنی سطح پر مسلسل تحقیقات کر رہی ہے۔ منیش سسودیا پر الزام ہے کہ جب ایکسائز ڈپارٹمنٹ نے شراب کی دکانوں کے لیے لائسنس جاری کیے تو اس دوران انہوں نے کل پرائیویٹ دکانداروں کو 144 کروڑ 36 لاکھ روپے کا فائدہ دیا۔ اس کے ساتھ ہی لائسنس کی فیس معاف کرنے کا بھی فائدہ دیا۔ دہلی کے شراب پالیسی معاملے میں انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) اور سی بی آئی نے اب تک 10 گرفتاریاں کی ہیں۔ سی بی آئی کی طرف سے درج کی گئی ایف آئی آر میں کل 14 ملزمان کو نامزد کیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں:۔CBI Raids Delhi Dy CM Office منیش سسوڈیا کے دفتر پر سی بی آئی کا چھاپہ
واضح رہے کہ دہلی میں نئی ایکسائز پالیسی کے نفاذ کے پیچھے دہلی حکومت کی سب سے بڑی دلیل شراب مافیا کو ختم کرنا اور شراب کی مساوی تقسیم کے ساتھ ساتھ شراب پینے کی عمر کو 25 سال سے کم کرکے 21 سال کرنا تھا۔ اس کے ساتھ ہی ڈرائی ڈے کی تعداد میں بھی کمی کردی گئی۔ اس پالیسی کے نفاذ کے ساتھ ہی یہ پہلی حکومت بن گئی جس نے خود کو شراب کے کاروبار سے الگ کیا۔ لیفٹیننٹ گورنر ونے کمار سکسینہ نے گزشتہ سال اس پالیسی کے نفاذ میں کوتاہی اور مبینہ بے ضابطگیوں کے معاملے میں سی بی آئی انکوائری کی اجازت دی تھی۔ انہوں نے اس وقت کے ایکسائز کمشنر اے گوپی کرشنا اور ڈپٹی کمشنر آنند کمار تیواری سمیت 11 لوگوں کو فوری طور پر معطل کرنے کا حکم دیا۔