نئی دہلی: جموں و کشمیر کے سابق گورنر ستیہ پال ملک کو مرکزی تفتیشی ایجنسی (سی بی آئی) نے طلب کیا ہے۔ انہیں 27 یا 28 اپریل کو پیش ہونے کو کہا گیا ہے۔ ملک نے خود اس کی اطلاع دی ہے۔ حالانکہ جانچ ایجنسی نے ملک کے دعوے کی تصدیق نہیں کی ہے۔ ستیہ پال ملک نے بتایا کہ تفتیشی ایجنسی نے انہیں جموں و کشمیر میں مبینہ انشورنس بدعنوانی کے بارے میں وضاحت کے لیے طلب کیا ہے۔ انہیں دہلی کے دفتر آنے کو کہا گیا ہے۔ اس پر کانگریس کا ردعمل سامنے آیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایسا ہونا ہی تھا۔ آخر پی ایم مودی سے رہا نہیں گیا۔ ملک گزشتہ کئی برسوں سے مودی حکومت کے سخت ناقد رہے ہیں۔
جموں و کشمیر کے سابق گورنر ستیہ پال ملک نے کہا کہ سی بی آئی نے ان سے کہا ہے کہ وہ 27 یا 28 اپریل کو دہلی کے دفتر آکر جموں و کشمیر میں مبینہ انشورنس گھوٹالے کے بارے میں وضاحت دیں۔ وہ ریلائنس جنرل انشورنس سے متعلق انشورنس بدعنوانی کے بارے میں کچھ چیزیں جاننا چاہتے ہیں۔
جیسے ہی یہ خبر سامنے آئی، فوراً کانگریس کا ردعمل سامنے آیا۔ ٹویٹ کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ آخرکار پی ایم مودی سے رہا نہیں گیا۔ ستیہ پال ملک نے ملک کے سامنے اپنی کلی کھول دی ہے۔ اب سی بی آئی نے ملک کو طلب کیا ہے، یہ تو ہونا ہی تھا۔ کانگریس نے اپنے ٹویٹ میں میڈیا کو بھی نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہاکہ ایک بات اور ہو گی۔ 'گودی میڈیا' اب بھی خاموش رہے گا، لکھ کر رکھو۔