اردو

urdu

ETV Bharat / bharat

سی بی آئی، سی وی سی پرانے طریقوں کو بدلیں: مودی

وزیر اعظم نریندر مودی نے آج سینٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن(سی بی آئی) اور سنٹرل وجیلنس کمیشن(سی وی سی) کا نئے بھارت نئی سوچ کے آڑے آنے والے پرانے طریقوں کو تبدیل کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ دونوں اعلیٰ ایجنسیاں قانون کو اس طرح سے نافذ کریں جس سے حکومت میں غریب اورایماندار مضبوط ہوں اور بدعنوان-مجرم باہر جائیں۔

PM Vigilance
سی بی آئی ، سی وی سی پرانے طریقوں کو بدلیں :مودی

By

Published : Oct 20, 2021, 1:22 PM IST

مسٹر مودی نے آج گجرات کے کیوڑیا میں سنٹرل وجیلنس ڈیپارٹمنٹ (سی وی سی) اور سینٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن (سی بی آئی) کی ایک مشترکہ کانفرنس سے ویڈیو لنک کے ذریعہ خطاب کرتے ہوئے افسران سے اپیل کی ہے کہ وہ اب پریونٹیو وجیلنس یعنی جرائم کے امکانات کی نگرانی اورچوکسی کاکام کریں۔ اس سے وسائل کی بچت ہوگی اور جرائم پرمؤثر طریقے سے لگام لگے گی۔

وزیر اعظم نے کہا کہ آج ہم ہندوستان کی آزادی کا امرت مہوتسو منا رہے ہیں۔ آنے والے 25 سال، یعنی اس امرت دور میں، ملک خود کفیل ہندوستان کے بڑےعزائم کی تکمیل کی طرف بڑھ رہا ہے۔ آج ہم گڈ گورننس ، عوام پر مبنی ، فعال گورننس کو بااختیار بنانے میں مصروف ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بدعنوانی چاہے چھوٹی ہو یا بڑی، وہ کسی نہ کسی کا حق چھینتی ہے۔ یہ ملک کے عام شہری کو اس کے حقوق سے محروم کرتی ہے، قوم کی ترقی میں رکاوٹ ہوتی ہے اور بحیثیت ایک قوم ہماری اجتماعی طاقت کو بھی متاثر کرتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ چھ سات سالوں کی مسلسل کوششوں کی وجہ سے ہم ملک میں یہ یقین پیدا کرنے میں کامیاب ہوئے ہیں کہ بدعنوانی کو روکنا ممکن ہے۔ آج ملک کویہ یقین ہو ا ہے کہ بغیر کسی لین دین کے، بغیر کسی بچولیوں کے بھی، سرکاری اسکیموں کا فائدہ حاصل ہوسکتا ہے اور آج ملک کو یہ بھی یقین ہوا ہے کہ ملک کو دھوکہ دینے والے، غریب کو لوٹنے والے، کتنے بھی طاقتور کیوں نہ ہوں، ملک اور دنیا میں کہیں بھی ہوں، اب ان پر رحم نہیں کیا جاتا، حکومت ان کو چھوڑتی نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے ملک کے باشندوں کی زندگی سے حکومت کے دخل کو کم کرنے کو ایک مشن کے طور پر لیا۔ ہم نے حکومتی طریقہ کار کو آسان بنانے کے لیے مسلسل کوششیں کی ہیں۔ زیادہ سے زیادہ حکومتی کنٹرول کے بجائے کم سے کم حکومت اور زیادہ سے زیادہ گورننس پر فوکس کیا۔ انہوں نے کہا کہ آج حکومت ملک کے شہریوں پر اعتماد کرتی ہے، انہیں شک کی نظر سے نہیں دیکھتی۔ اس یقین نے بھی بدعنوانی کے متعدد راستوں کو بندکیا ہے۔ لہذا، دستاویز کی تصدیق کی ضرورت کو دور کرکے، بدعنوانی اور غیر ضروری پریشانی سے بچانے کا راستہ بنایا ہے۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ گزشتہ چند سالوں میں ہم نے ہزاروں پرانے اور غیر متعلقہ قوانین کو ختم کیا ہے اور مستقبل میں بھی ہزاروں قوانین کو ختم کیا جائے گا۔ اس سے زندگی آسان ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ حال ہی میں شروع پردھان منتری گتی شکتی نیشنل ماسٹر پلان، اس سے بھی فیصلے کے عمل سے وابستہ مختلف مشکلات ختم ہونے والی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:’کشی نگر بین الاقوامی ہوائی اڈہ بودھ مت کے پیروکاروں کی توجہ کا مرکز بنے گا‘

مسٹر مودی نے کہا، "جب ہم اعتماد اور ٹیکنالوجی کے دور میں آگے بڑھ رہے ہیں ، تو آپ تمام ساتھیوں، آپ جیسے کام کرنے والوں پر ملک کا اعتماد بھی اتنا ہی اہم ہے۔ ہم سب کو ایک بات ہمیشہ یاد رکھنی ہے- قوم پہلے! ہمارے کام کا صرف ایک معیار ہے - عوامی مفاد، عوامی سروکار۔ اگر کوئی اس کسوٹی پر پورا اترتا ہے تواس کے ساتھ کسی بھی مشکل میں وہ ساتھ کھڑے رہیں گے۔

وزیراعظم نے ٹیکنالوجی کے ذریعے جرائم خاص طورپر سائبر فراڈ کے چیلنج کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ تکنیک کے بہت سے فوائد ہیں لیکن اس کےمنفی پہلو بھی ہیں جن سے نمٹنے کی ضرورت ہے۔

.مجرم ٹیکنالوجی کا توڑ تلاش کرلیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایجنسیوں کو مجرموں سے دو قدم آگے ہی رہنا ہے۔ ملک کے لوگوں کو دھوکہ دینے والوں کے لئے چھپنے کی محفوظ جگہ کہیں نہیں ہوسکتی ہے۔ کوئی کتنا ہی طاقتور کیوں نہ ہو۔ عوامی مفاد کے خلاف کام کرنے والوں پر کارروائی سے پیچھے نہیں ہٹاجاسکتا ہے۔ لیکن یہ بھی ذہن میں رکھنا ہے کہ ہمارا کام کسی کو ڈرانا نہیں ہے۔ بلکہ غریب عام آدمی کے دلوں سے خوف دور ہونا چاہیے۔

مسٹر مودی نے دونوں ایجنسیوں سے کہا، "اس پر آپ غور خوض کریں کہ سی بی آئی اور سی وی سی میں دہائیوں سے ایسا عمل جو نئے بھارت نئی سوچ کے آڑے آتا ہے انہیں ہٹایا جائے۔ اس کے لئے اس سے بہتر وقت کیاہوسکتا ہے جب ملک امرت مہوتسو منا رہا ہے۔ آپ اس میں مصروف ہوجائیں۔ آپ کو کمیاں اورجہاں سے بدعنوانی پیداہوتی ہے وہ معلوم ہے۔ ہماری حکومت کی کرپشن کے خلاف زیرو ٹالرنس پالیسی ہے۔ آپ قوانین کو اس طرح نافذ کریں کہ غریب اور ایماندار نظام کے قریب آئیں اور بدعنوان اس سے باہرجائیں۔ ”

انہوں نے کہا کہ آج 21 ویں صدی کا ہندوستان ، جدید سوچ کے ساتھ ہی ٹیکنالوجی کو انسانیت کے مفاد میں استعمال کرنے پر زور دیتا ہے۔ نیا ہندوستان نئے طریقے ڈھونڈتا ہے اور ان کانفاذ کرنا ہے۔ نیاہندوستان اب یہ بھی ماننے کے لیے تیار نہیں کہ کرپشن نظام کا حصہ ہے۔ اسے ایک شفاف نظام چاہیے، ایک موثر اور آسان عمل چاہیے اورآسان گورننس سسٹم چاہیے۔

یو این آئی

ABOUT THE AUTHOR

...view details