مسٹر مودی نے آج گجرات کے کیوڑیا میں سنٹرل وجیلنس ڈیپارٹمنٹ (سی وی سی) اور سینٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن (سی بی آئی) کی ایک مشترکہ کانفرنس سے ویڈیو لنک کے ذریعہ خطاب کرتے ہوئے افسران سے اپیل کی ہے کہ وہ اب پریونٹیو وجیلنس یعنی جرائم کے امکانات کی نگرانی اورچوکسی کاکام کریں۔ اس سے وسائل کی بچت ہوگی اور جرائم پرمؤثر طریقے سے لگام لگے گی۔
وزیر اعظم نے کہا کہ آج ہم ہندوستان کی آزادی کا امرت مہوتسو منا رہے ہیں۔ آنے والے 25 سال، یعنی اس امرت دور میں، ملک خود کفیل ہندوستان کے بڑےعزائم کی تکمیل کی طرف بڑھ رہا ہے۔ آج ہم گڈ گورننس ، عوام پر مبنی ، فعال گورننس کو بااختیار بنانے میں مصروف ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بدعنوانی چاہے چھوٹی ہو یا بڑی، وہ کسی نہ کسی کا حق چھینتی ہے۔ یہ ملک کے عام شہری کو اس کے حقوق سے محروم کرتی ہے، قوم کی ترقی میں رکاوٹ ہوتی ہے اور بحیثیت ایک قوم ہماری اجتماعی طاقت کو بھی متاثر کرتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ چھ سات سالوں کی مسلسل کوششوں کی وجہ سے ہم ملک میں یہ یقین پیدا کرنے میں کامیاب ہوئے ہیں کہ بدعنوانی کو روکنا ممکن ہے۔ آج ملک کویہ یقین ہو ا ہے کہ بغیر کسی لین دین کے، بغیر کسی بچولیوں کے بھی، سرکاری اسکیموں کا فائدہ حاصل ہوسکتا ہے اور آج ملک کو یہ بھی یقین ہوا ہے کہ ملک کو دھوکہ دینے والے، غریب کو لوٹنے والے، کتنے بھی طاقتور کیوں نہ ہوں، ملک اور دنیا میں کہیں بھی ہوں، اب ان پر رحم نہیں کیا جاتا، حکومت ان کو چھوڑتی نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے ملک کے باشندوں کی زندگی سے حکومت کے دخل کو کم کرنے کو ایک مشن کے طور پر لیا۔ ہم نے حکومتی طریقہ کار کو آسان بنانے کے لیے مسلسل کوششیں کی ہیں۔ زیادہ سے زیادہ حکومتی کنٹرول کے بجائے کم سے کم حکومت اور زیادہ سے زیادہ گورننس پر فوکس کیا۔ انہوں نے کہا کہ آج حکومت ملک کے شہریوں پر اعتماد کرتی ہے، انہیں شک کی نظر سے نہیں دیکھتی۔ اس یقین نے بھی بدعنوانی کے متعدد راستوں کو بندکیا ہے۔ لہذا، دستاویز کی تصدیق کی ضرورت کو دور کرکے، بدعنوانی اور غیر ضروری پریشانی سے بچانے کا راستہ بنایا ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ گزشتہ چند سالوں میں ہم نے ہزاروں پرانے اور غیر متعلقہ قوانین کو ختم کیا ہے اور مستقبل میں بھی ہزاروں قوانین کو ختم کیا جائے گا۔ اس سے زندگی آسان ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ حال ہی میں شروع پردھان منتری گتی شکتی نیشنل ماسٹر پلان، اس سے بھی فیصلے کے عمل سے وابستہ مختلف مشکلات ختم ہونے والی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:’کشی نگر بین الاقوامی ہوائی اڈہ بودھ مت کے پیروکاروں کی توجہ کا مرکز بنے گا‘