سابق وزیر داخلہ بوٹا سنگھ آج دہلی کے ایمس میں انتقال کر گئے ہیں۔ بوٹا سنگھ کانگریس کے ایسے رہنما تھے جنہوں نے ملک کے چار وزرائے اعظم کے ساتھ کام کیا۔
بوٹا سنگھ سابق وزیر اعظم اندرا گاندھی کے زمانے میں وزیرِ کھیل تھے۔ سابق وزیر اعظم راجیو گاندھی نے انہیں پہلے وزیر زراعت اور پھر ملک کا وزیر داخلہ بنایا تھا۔ جب کہ سابق وزیر اعظم نرسمہا راؤ ملک کے وقت بوٹا سنگھ ملک وزیرِ خوراک بن گئے تھے۔ سابق
وزیر اعظم منموہن سنگھ کی پہلی مدت کار میں انہیں نیشنل ایس سی کمیشن کا چیئرمین بنایا گیا تھا۔ اس سے قبل وہ سال 2004 سے 2006 تک بہار کے گورنر رہے۔ بوٹا سنگھ 8 بار رکن پارلیمان منتخب ہوئے۔
آزادی کے بعد کانگریس کا انتخابی نشان دو بیلوں کی جوڑی تھا۔ بعد ازاں جب کانگریس نے اس انتخابی نشان کو بدلنے کا فیصلہ کیا تو اس وقت پارٹی کے انچارج جنرل سکریٹری بوٹا سنگھ ہی تھے اور بوٹا سنگھ نے ہاتھ، ہاتھی اور سائیکل کے نشان کا انتخاب کیا تھا، جس میں سے اندرا گاندھی نے ہاتھ کے نشان کو فائنل کیا۔
سردار بوٹا سنگھ کی پیدائش 21 مارچ 1934 کو پنجاب کے جالندھر میں واقع مصطفی پور میں ہوئی تھی۔ سیاست میں آنے سے پہلے انہوں نے ایک صحافی کے طور پر کام کیا۔ انہوں نے اپنا پہلا الیکشن اکالی دل کے ٹکٹ پر لڑا۔
بوٹا سنگھ پہلی بار سادھنا انتخابی حلقہ سے رکن پارلیمنٹ بنے۔ وہ ملک کی تیسرے، چوتھی، پانچویں، ساتویں، آٹھویں، 10 ویں، 12 ویں، اور 13 ویں لوک سبھا میں مجموعی طور پر 8 بار رکن پارلیمان بنے۔
سردار بوٹا سنگھ نے 1984 میں جب پہلی بار جالور لوک سبھا سیٹ سے الیکشن جیتا تو جالور کو ایک نئی شناخت ملی۔ اس کے بعد 1989 میں وہ جالور لوک سبھا سے الیکشن ہار گئے۔ 1991 میں وہ جالور لوک سبھا سیٹ سے دوبارہ رکن پارلیمان بنے۔
1998 میں انہوں نے ایک بار پھر جالور لوک سبھا سے الیکشن جیت لیا۔ اس کے بعد 1999 میں ایک بار پھر جالور سے رکن پارلیمان منتخب ہوئے۔