بچوں میں ورزش، نیند اور خوراک کی اہمیت
ورزش اور نیند دو ایسی اہم چیزیں ہیں جو آپ کے قوت مدافعت کو مضبوط بنانے میں اہم کردار ادا کرتی ہیں۔ والدین کو چاہیے کہ اپنے بچوں میں مناسب نیند لینے اور روزانہ ورزش کرنے کی عادات کو روزمرہ زندگی میں شامل کریں۔ اس وبائی دور میں چہار دیواری کے باہر ورزش کرنا مشکل ہے لیکن بچوں کی جسمانی سرگرمیوں کو برقرار رکھنے کے نئے طریقے کو تلاش کرنا ضروری ہے۔ بچوں کو آپ گھر میں ہی رسی کودنے یا چھت میں ہی کسی طرح کا کھیل یا ورزش کرنے کی ترغیب دیں۔ وبائی مرض نے لوگوں کو اپنے گھر تک محدود کر دیا ہے، جو کچھ برسوں میں لوگوں میں لائف اسٹائل بیماریوں کا باعث بن سکتا ہے جیسے ذیابیطس اور جوان لڑکیوں میں پی سی او سی کا باعث بنتا ہے۔
بچوں میں تغذیہ کی کمی
قلت تغذیہ(مال نیوٹریشن) کا شکار بچوں کا تعلق ایک متوسط یا مالدار خاندان سے ہوتا ہے کیونکہ مال نیوٹریشن کا مطلب زیادہ تغذیہ لینا یا غیر متوازن خوراک کے طور سے سمجھا جاتا ہے۔ لیکن اس کے برعکس غذائیت کی کمی کا شکار یعنی انڈر نیوٹریشن بچوں کا تعلق پسماندہ طبقے سے ہوتا ہے کیونکہ ان بچوں کا آنگن واڑی سے ملنے والی خوراک تک رسائی نہیں ہوتی یا پھر وہ اسکول کے مڈ ڈے سے محروم رہتے ہیں اور اب لاک ڈاؤن نے ان بچوں کی مشکلات میں مزید اضافہ کردیا ہے۔ لاک ڈاؤن میں ٹرانسپورٹ کے ذرائع کی کمی اور والدین کی آمدنی جیسے مسائل سے دوچار ان بچوں میں اب غذائیت کی کمی جیسے آئرن، پروٹین اور دیگر وٹامن کی کمی ہے۔ ان بچوں کے لیے وٹامن کا استعمال ضروری ہوگا، حالانکہ بغیر کسی ڈاکٹر کے مشورے کے وٹامن کی دوائی نہیں لینی چاہیے۔
ایسی علامت جو بچوں میں خطرے کی نشاندہی کرتی ہو
- اگر بچہ پہلے کووڈ سے متاثر ہوا ہے تو اس کی خاص دیکھ بھال کرنے کی ضرورت ہے۔
- بخار کا بار بار آنا اور دوائی کا بچے پر بے اثر ہونا۔
- اگر بچے کی آنکھ اور ہونٹ کا لال ہونا۔
- خارش
- ہر وقت غنودگی طاری رہنا
- کھڑے رہنے میں دشواری ہونا
- سانس لینے میں تکلیف