بڈگام: وسطی کشمیر کے ضلع بڈگام میں ضلعی پولیس نے اپنے پبلک آؤٹ ریچ پروگرام کے تحت پولیس اسٹیشن بڈگام، پولیس اسٹیشن چرار شریف اور پولیس اسٹیشن ماگام میں تھانہ دیوس کا انعقاد کیا۔ پولیس اسٹیشن بڈگام میں اس تقریب کی صدارت ایس ایچ او بڈگام انسپکٹر آفتاب لون نے کی اور اس تقریب میں بڈگام قصبے اور دیگر ملحقہ علاقوں کے معززین نے شرکت کی۔ تقریب کے دوران عوامی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا جن میں منشیات کے مضر اثرات، سماجی برائیاں اور عوامی خدمات کی فراہمی جیسے مسائل شامل تھے۔ تقریب کے دوران تمام شکایات سنی گئیں اور انہیں کارروائی کے دائرہ اختیار کی بنیاد پر الگ کر دیا گیا۔ حاضرین کو یقین دلایا گیا کہ محکمہ پولیس سے متعلق تمام شکایات کا ازالہ قانون کے مطابق کیا جائے گا اور بقیہ شکایات کا ازالہ مرحلہ وار طریقے سے کیا جائے گا۔ محکمہ پولیس کا ڈومین طے شدہ طریقہ کار کے تحت متعلقہ محکموں کے ساتھ مذکورہ تمام مسائل کو حل کیا جائے گا۔ تقریب کے دوران منشیات کے استعمال، سماجی جرائم وغیرہ کے خاتمے کے لئے عوام سے تعاون طلب کیا گیا اور کہا گیا کہ یہ واقعات پولیس اور عوام کے درمیان خلا کو پر کرنے اور پولیس فورس کو ذمہ دار، شفاف، جوابدہ اور عوامی مطالبات کے تئیں حساس بنانے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔
تھانہ چرار شریف میں تھانہ دیوس منایا گیا جس کی صدارت ایس ایچ او پی ایس چرار شریف انسپکٹر منیر احمد نے کی۔ اس تقریب میں چرار شریف قصبے کے معزز شہریوں کے علاوہ چرار شریف کے دیگر ملحقہ علاقوں کے معززین نے بھی شرکت کی۔ تقریب کے دوران شرکاء کی طرف سے کچھ مسائل اٹھائے گئے جیسے پینے کے پانی کی قلت، نئے لگائے گئے سمارٹ الیکٹرک میٹروں کے فلیٹ ریٹ، غیر مقررہ بجلی کی کٹوتی وغیرہ۔ چیئرنگ آفیسر نے انہیں یقین دلایا کہ ان کے حقیقی مسائل کو اعلیٰ حکام کے ساتھ جلد از جلد پیش کیے جائیں گے۔ اسی طرح تھانہ ماگام میں بھی تھانہ دیوس منایا گیا، جس کی صدارت ایس ڈی پی او ماگام آفتاب اعوان نے کی، اجلاس میں ماگام قصبے اور ملحقہ علاقوں کے لوگوں نے شرکت کی۔ میٹنگ کے دوران شرکاء نے عوامی اہمیت کے مختلف مسائل جیسے سڑکوں کی ترقی، میکڈیمائزیشن، پانی کی قلت، بجلی کی فراہمی وغیرہ مسائل کو اجاگر کیا۔ میٹنگ میں عوام کو یقین دلایا گیا کہ پولیس سے متعلق ان کی حقیقی شکایات کو ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جائے گا۔ سول انتظامیہ سے متعلق مسائل کے جلد از جلد حل کے لیے اقدامات کیے جائیں گے۔