جالنہ: طالب علمی کے دور میں ہی کوئی صنعتکار بن جائے ایسا شاید ہی کہیں سننے میں آیا ہو لیکن اورنگ آباد کے پڑوسی ضلع جالنہ کے ایک ہونہار طالب علم سید ساجد نے یہ کارنامہ کر دکھایا ہے۔ 21 سالہ سید ساجد بی ٹیک کے آخری سال کے طالب علم ہیں۔ ساجد نے بی ٹیک میں ابھی تک جو کچھ بھی سیکھا ہے اس کی بنیاد پر اس نے کمپیوٹر اور لیپ ٹاپ کی کیبل سازی کا کارخانہ شروع کر دیا ہے۔ ایک سال پہلے ایک کمرے سے جس کارخانے کا آغاز ہوا تھا اب اس کمپنی کے دو یونٹ انڈسٹریل علاقے میں قائم ہوچکے ہیں اور ساجد کا شمار نوجوان صنعتکاروں میں ہورہا ہے۔
کچھ کر گزرنے کا جذبہ ہوتو دنیا کی کوئی طاقت آپ کی راہ میں حائل نہیں ہوسکتی اور ایسا ہی کچھ جالنہ کے نوجوان صنعتکار سید ساجد کے ساتھ ہوا۔ سید ساجد نے بی ٹیک میں یہ سوچ کر داخلہ لیا تھا کہ کاروبار کرنا ہے۔ ابتدائی تین برسوں میں ہی جب تیکنیکی تعلیم کے تمام لوازمات سے واقفیت ہوگئی تو اس نوجوان نے کیبل سازی کے میدان میں اپنی صلاحیتوں کو آز مانے کا فیصلہ کیا۔ ساجد کے پختہ یقین کے چلتے بڑوں نے پوری مدد کی اور اس کے نتیجے میں گھر کی چار دیواری میں ہی کیبل سازی کا کام شروع ہوگیا۔ Jalna Student Sayyed Sajid
ساجد نے اپنے اسٹارٹ اپ پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ 'ایس ایم ٹیک ایک سال پہلے شروع کی گی تھی۔ اس کمپنی کی برانڈنگ اور سارے لیسنس میرے یعنی ساجد نام پر ہیں۔ لاک ڈاؤن جب لگا تھا تو کالجز بند ہوگئے تھے اور میرا پہلے سے ہی دھیان بزنس میں تھا اسی لیے میں نے سوچا کہ کہ نیا کاروبار شروع کرتے ہیں، جس کے لیے بہت محنت کی گئی اور آخری میں لیپ ٹاپ اور کمپیوٹر کے کیبل بنانے کا کارخانہ شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔