اردو

urdu

ETV Bharat / bharat

Black Sea Grain Initiative بھارت بلیک سی گرین انیشیٹو کو جاری رکھنے کے لیے اقوام متحدہ کی کوششوں کی حمایت کرتا ہے - Russia Ukraine war

اقوام متحدہ میں بھارت کی مستقل نمائندہ نے کہا کہ بھارت بلیک سی گرین انیشیٹو کو جاری رکھنے میں اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل کی کوششوں کی حمایت کرتا ہے اور موجودہ تعطل کے جلد حل کا منتظر ہے۔ ایک روز قبل روس نے بحیرہ اسود سے اناج برآمدات معاہدے پر عمل درآمد کرنے سے منع کردیا ہے۔

Etv Bharat
اقوام متحدہ میں بھارت کی مستقل نمائندہ روچیرا کمبوج

By

Published : Jul 19, 2023, 10:46 PM IST

اقوام متحدہ: بھارت نے بلیک سی گرین انیشیٹو کو جاری رکھنے میں اقوام متحدہ کی کوششوں کی حمایت کا اظہار کیا ہے اور موجودہ تعطل کے جلد از جلد حل کی امید ظاہر کی ہے۔ دراصل ایک روز قبل روس نے اعلان کیا تھا کہ وہ جنگ کے دوران یوکرینی بندرگاہوں سے غذائی اجناس اور کھاد کی برآمد کی اجازت دینے والے معاہدے پر عمل درآمد معطل کر رہا ہے۔ اقوام متحدہ میں بھارت کی مستقل نمائندہ روچیرا کمبوج نے یوکرین کے عارضی مقبوضہ علاقوں کی صورت حال پر سالانہ جنرل اسمبلی کی بحث میں کہا کہ بھارت خطے میں حالیہ پیش رفت سے پریشان ہے، جو امن و استحکام کے وسیع تر مقصد کے حصول میں مددگار ثابت نہیں ہوا۔

کمبوج نے کہا کہ بھارت بلیک سی گرین انیشیٹو کو جاری رکھنے میں اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل کی کوششوں کی حمایت کرتا ہے اور موجودہ تعطل کے جلد حل کا منتظر ہے، انہوں نے مزید کہا کہ بھارت کو یوکرین کی صورتحال پر تشویش ہے۔ اس تصادم کی وجہ سے بہت سے لوگ جان کی بازی ہار چکے ہیں اور بہت سے لوگ بالخصوص خواتین، بچے اور بوڑھے مشکلات کا شکار ہیں۔ لاکھوں لوگ بے گھر ہو کر پڑوسی ممالک میں پناہ لینے پر مجبور ہیں۔

کمبوج نے کہا کہ یوکرین تنازعہ پر بھارت کی توجہ عوام پر مرکوز رہے گی اور ہم یوکرین کو انسانی امداد فراہم کرتے رہیں گے اور جنوب میں اپنے کچھ پڑوسیوں کو ایک ایسے وقت میں اقتصادی مدد فراہم کر رہے ہیں جب وہ اقتصادی بحران کے درمیان خوراک، ایندھن اور کھاد کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کا سامنا کر رہے ہیں۔ جو اسی جدوجہد کا نتیجہ ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے بحیرہ اسود کے اقدام پر عمل درآمد روکنے کے روس کے فیصلے پر گہرے افسوس کا اظہار کیا، جس اقدام نے یوکرینی بندرگاہوں کے ذریعے 32 ملین ٹن سے زیادہ خوراک کی محفوظ نقل و حرکت کو یقینی بنایا ہے۔ گوٹیریئس نے کہا کہ بحیرہ اسود کا اقدام اور روسی غذائی مصنوعات اور کھادوں کی برآمد کو قابل بنانے کے لیے مفاہمت نامے عالمی غذائی تحفظ کے لیے ایک لائف لائن اور شورش زدہ دنیا کے لیے امید کی کرن ہیں۔

کمبوج نے کہا کہ یہ بدقسمتی کی بات ہے کہ یوکرین کی جنگ پورے 'گلوبل ساؤتھ' کو متاثر کر رہی ہے۔ اس لیے ضروری ہے کہ 'گلوبل ساؤتھ' کی آواز سنی جائے اور ان کے جائز خدشات کو مناسب طریقے سے دور کیا جائے۔ 'گلوبل ساؤتھ' کی اصطلاح عام طور پر معاشی طور پر کم ترقی یافتہ ممالک کے لیے استعمال ہوتی ہے۔ کمبوج نے کہا کہ عام شہریوں اور شہری انفراسٹرکچر پر حملوں کی اطلاعات انتہائی تشویشناک ہیں۔ بھارتی سفیر نے اس بات پر زور دیا کہ اختلافات اور تنازعات سے نمٹنے کا واحد راستہ بات چیت ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details