اقوام متحدہ: بھارت نے بلیک سی گرین انیشیٹو کو جاری رکھنے میں اقوام متحدہ کی کوششوں کی حمایت کا اظہار کیا ہے اور موجودہ تعطل کے جلد از جلد حل کی امید ظاہر کی ہے۔ دراصل ایک روز قبل روس نے اعلان کیا تھا کہ وہ جنگ کے دوران یوکرینی بندرگاہوں سے غذائی اجناس اور کھاد کی برآمد کی اجازت دینے والے معاہدے پر عمل درآمد معطل کر رہا ہے۔ اقوام متحدہ میں بھارت کی مستقل نمائندہ روچیرا کمبوج نے یوکرین کے عارضی مقبوضہ علاقوں کی صورت حال پر سالانہ جنرل اسمبلی کی بحث میں کہا کہ بھارت خطے میں حالیہ پیش رفت سے پریشان ہے، جو امن و استحکام کے وسیع تر مقصد کے حصول میں مددگار ثابت نہیں ہوا۔
کمبوج نے کہا کہ بھارت بلیک سی گرین انیشیٹو کو جاری رکھنے میں اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل کی کوششوں کی حمایت کرتا ہے اور موجودہ تعطل کے جلد حل کا منتظر ہے، انہوں نے مزید کہا کہ بھارت کو یوکرین کی صورتحال پر تشویش ہے۔ اس تصادم کی وجہ سے بہت سے لوگ جان کی بازی ہار چکے ہیں اور بہت سے لوگ بالخصوص خواتین، بچے اور بوڑھے مشکلات کا شکار ہیں۔ لاکھوں لوگ بے گھر ہو کر پڑوسی ممالک میں پناہ لینے پر مجبور ہیں۔
کمبوج نے کہا کہ یوکرین تنازعہ پر بھارت کی توجہ عوام پر مرکوز رہے گی اور ہم یوکرین کو انسانی امداد فراہم کرتے رہیں گے اور جنوب میں اپنے کچھ پڑوسیوں کو ایک ایسے وقت میں اقتصادی مدد فراہم کر رہے ہیں جب وہ اقتصادی بحران کے درمیان خوراک، ایندھن اور کھاد کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کا سامنا کر رہے ہیں۔ جو اسی جدوجہد کا نتیجہ ہے۔