نئی دہلی: بھارتیہ جنتا پارٹی کے صدر جے پی نڈا نے این ڈی اے (نیشنل ڈیموکریٹک الائنس) کی میٹنگ سے ٹھیک ایک دن قبل 38 جماعتوں کی حمایت حاصل کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ بی جے پی کے صدر جے پی نڈا نے کہا کہ 38 جماعتوں کے رہنماؤں نے منگل کو قومی دارالحکومت میں ہونے والی حکمراں این ڈی اے کی میٹنگ میں اپنی شرکت کی تصدیق کی ہے۔ قابل ذکر ہے کہ بنگلورو میں اپوزیشن جماعتوں کی میٹنگ چل رہی ہے جس میں 26 پارٹیوں نے شرکت کی ہے۔
پیر کو ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے نڈا نے کہا کہ این ڈی اے کی رسائی اور دائرہ کار گزشتہ برسوں میں بڑھ گیا ہے۔ نریندر مودی حکومت کی اسکیموں اور پالیسیوں کے مثبت اثرات کی وجہ سے این ڈی اے کے حلقے پرجوش ہیں۔ بی جے پی کی زیر قیادت اتحاد کی میٹنگ ایک ایسے دن ہونے والی ہے جب کئی اپوزیشن جماعتیں بنگلورو میں 2024 کے لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی سے متحد ہوکر مقابلہ کرنے کے لیے مشترکہ حکمت عملی تیار کرنے کے لیے غور و خوض کر رہی ہیں۔
دہلی میں ہونے والی این ڈی اے میٹنگ میں بی جے پی کے موجودہ اور نئے اتحادیوں کی موجودگی نظر آئے گی کیونکہ حکمران جماعت نے حالیہ ہفتوں اور مہینوں میں نئے اتحادوں پر مہر لگائے ہیں۔ بی جے پی کے آغاز سے لے کر اب تک کے کام کاج کو یاد کرتے ہوئے نڈا نے کہا کہ بی جے پی، جب سے وجود میں آئی ہے، آج تک، واحد سیاسی پارٹی ہے جو نظریاتی طور پر ان مسائل کی پیروی کر رہی ہے جن کے لیے وہ وجود میں آئی ہے۔ چاہے وہ آرٹیکل 370 کی منسوخی ہو، رام مندر یا دیگر مسائل۔ یہ اتحاد اقتدار کے لیے نہیں ہے، بلکہ خدمت اور ملک کو مضبوط کرنے کے لیے ہے۔
انہوں نے یہ بھی یقین ظاہر کیا کہ پی ایم مودی کی قیادت میں 2024 کے لوک سبھا انتخابات میں این ڈی اے اقتدار برقرار رکھے گی، ملک نے فیصلہ کیا ہے کہ مودی جی کی قیادت میں 2024 میں دوبارہ این ڈی اے کی حکومت بنے گی۔ بی جے پی کے سربراہ نے کانگریس کی قیادت والی یو پی اے پر بھی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایک ایسا اتحاد ہے جس کا نہ کوئی لیڈر ہے، نہ پالیسی، اور نہ ہی فیصلے لینے کی طاقت ہے۔ بدعنوانی اور یو پی اے حکومت کے 10 سال کے گھوٹالے یہ خود کے مفادات پر مبنی ہے۔