اردو

urdu

ETV Bharat / bharat

Rahul Disqualified As MP راہل گاندھی کہتے تھے کہ بدقسمتی سے ایم پی ہوں، انہیں آزادی مل گئی، بی جے پی کا ردعمل - بی جے پی نے راہل کو نشانہ بنایا

کانگریس لیڈر راہل گاندھی کی لوک سبھا کی رکنیت منسوخ ہونے کے بعد بی جے پی نے انہیں نشانہ بنایا ہے۔ بی جے پی نے کہا کہ راہل گاندھی اور کانگریس کا خیال تھا کہ وہ کچھ بھی کہیں گے اور کچھ نہیں ہوگا۔ مرکزی وزیر انوراگ ٹھاکر نے کہا کہ 'راہل گاندھی کہتے تھے کہ بدقسمتی سے میں ممبر پارلیمنٹ ہوں، آج ان کو اس سے بھی آزادی مل گئی۔ ویاناڈ کے لوگوں کو بھی راحت ملی۔'

راہل گاندھی کہتے تھے کہ بدقسمتی سے ایم پی ہوں، انہیں آزادی مل گئی، بی جے پی کا ردعمل
راہل گاندھی کہتے تھے کہ بدقسمتی سے ایم پی ہوں، انہیں آزادی مل گئی، بی جے پی کا ردعمل

By

Published : Mar 24, 2023, 7:41 PM IST

نئی دہلی: بی جے پی نے کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی کی نااہلی کو درست قرار دیا۔ مرکزی وزیر دھرمیندر پردھان نے کہا کہ راہل گاندھی کو ہتک عزت کے ایک مقدمے میں قصوروار ٹھہرایا گیا ہے اور انہیں 2 سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔ قانون کے مطابق سزا پارلیمنٹ کی رکنیت سے نااہلی کا باعث بنتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ 'راہول گاندھی نے ایک جلسہ عام میں وزیر اعظم کے نام کے ساتھ بدتمیزی کیا تھا۔ ذات پات کا لفظ استعمال کر کے ناشائستہ زبان استعمال کی گئی۔ سورت کی عدالت کی طرف سے اس الزام پر سنائے گئے فیصلے سے واضح ہے کہ ہندوستان کے امن و امان اور جمہوری نظام سے کوئی بھی بالاتر نہیں ہے۔

مرکزی وزیر دھرمیندر پردھان نے کہا کہ کانگریس پارٹی اور ایک مخصوص خاندان اپنے لیے الگ آئی پی سی چاہتا ہے، انہیں سزا نہیں ہونی چاہیے، لیکن میں انہیں یاد دلا دوں کہ ملک نے 75 سال سے جمہوریت کو اپنایا ہے۔ آپ پسماندہ معاشرے کو گالی دیں گے، گالی گلوچ کریں گے، یہ جاگیردارانہ ذہنیت کی نشانی ہے۔ پردھان نے کہا کہ 'آج صاحبزادے (راہل گاندھی) کے چاٹوکار سینہ پیٹ رہے ہیں، ہائے توبہ مچا رہے ہیں۔ آج جو فیصلہ لیا گیا ہے وہ ان کی حکومت میں آرڈیننس کی بنیاد پر لیا گیا ہے۔ آج جب ان کی رکنیت چلی گئی ہے تو ان کی اپنی پارٹی کے لوگ شور مچا رہے ہیں۔

مرکزی وزیر انوراگ ٹھاکر نے کہا کہ 'راہل گاندھی کا رویہ پہلے ہی غیر پارلیمانی رہا ہے، ان کا تکبر نظر آ رہا ہے۔ کیا کانگریس میں ایک بھی صحیح رائے رکھنے والا نہیں بچا تھا یا جان بوجھ کر غلط مشورہ دیا گیا تھا۔ راہل گاندھی اپنی پارٹی کا آرڈیننس پہلے ہی پھاڑ چکے تھے، آج ان کی ہی پارٹی میں سے کسی نے کھیل کھیلا، انہیں پتہ ہی نہیں چلا۔ مرکزی وزیر انوراگ ٹھاکر نے کہا کہ 'کہا جاتا ہے کہ بھگوان کے گھر میں دیر ہوتی ہے، اندھیر نہیں۔ راہل گاندھی کہتے تھے کہ بدقسمتی سے میں ممبر پارلیمنٹ ہوں، آج ان کو اس سے بھی آزادی مل گئی۔ ویاناڈ کے لوگوں کو بھی راحت ملی۔

انوراگ ٹھاکر نے کہا کہ 2009 سے 2014 تک اتنے لمبے عرصے تک لوک سبھا کے رکن رہنے والے پانچ سالوں میں امیٹھی کے لیے کبھی سوال نہیں پوچھ سکے۔ ان سالوں میں صرف 21 مباحثوں میں حصہ لیا۔ انوراگ ٹھاکر نے کہا کہ ناشائستہ زبان کا استعمال کرنا ان کی عادت بن چکی تھی۔ وہ خود کو ہر چیز سے بالاتر سمجھتے تھے۔ انوراگ ٹھاکر نے کہا کہ 'راہل گاندھی 7 مقامات میں ضمانت پر ہیں، انہیں بار بار جھوٹ بولنے اور توہین کرنے پر ضمانت دی گئی۔ وہ عادی مجرم ہے، انہیں لگتا ہے کہ ملک کا قانون یا کوئی بھی شخص ان کا کچھ نہیں کر سکتا۔ ان کے پاس معافی مانگنے کے لیے 3 سال تھے لیکن انہوں نے معافی نہیں مانگی۔

یہ بھی پڑھیں: Cong On Rahul Gandhi Disqualification راہل کے سچ بولنے کی وجہ سے رکنیت گئی، کھڑگے

ABOUT THE AUTHOR

...view details