دہلی: قومی دارالحکومت کے دلشاد گارڈن میں وشو ہندو پریشد کی ایک ریلی میں بی جے پی کے رکن پارلیمان پرویش سنگھ ورما نے مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز بیان دیا، جس کے بعد دہلی میں ایک بار پھر پُرامن ماحول کو خراب کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔ وہیں دہلی پولیس نے مذکورہ ریلی کے منتظمین کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے۔ دہلی پولیس کے مطابق دلشاد گارڈن میں منعقد ہونے والی اس ریلی کے لیے اجازت نہیں دی گئی تھی، اس لیے ریلی کے منتظمین کے خلاف تعزیرات ہند (آئی پی سی) کی دفعہ 188 کے تحت ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔BJP MP's hate speech against Muslims in delhi
مذکورہ ریلی کا انعقاد وشو ہندو پریشد کی مقامی اکائی اور دیگر ہندو تنظیموں نے کیا تھا، جسے ویرات ہندو سبھا کا نام دیا گیا تھا۔ 9 اکتوبر بروز اتوار کو منعقد ہونے والی اس ریلی میں کئی وی ایچ پی رہنما اور بی جے پی رہنماوں نے شرکت کی، جہاں مبینہ طور پر مسلم کمیونٹی کے خلاف تقریریں کی گئیں۔ اس موقع پر بی جے پی رکن پارلیمان پرویش ورما نے اپنے نفرت انگیز بیان میں مسلمانوں کے "مکمل بائیکاٹ" کا مطالبہ کیا۔
بی جے پی رکن پارلیمان کا مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز بیان
اس پورے معاملے میں پولیس نے کہا کہ "دلشاد گارڈن تقریب کی اجازت نہ لینے پر منتظمین کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہے، جہاں مبینہ طور پر نفرت انگیز تقاریر کی گئی تھیں۔" ہندو تنظیموں کی یہ ریلی جی ٹی بی نگر کے جنتا فلیٹس کے رام لیلا میدان میں منیش کے قتل کے خلاف احتجاج میں منعقد کی گئی تھی۔ الزام ہے کہ شمال مشرقی دہلی کے سندر نگری کے رہنے والے منیش کو مسلم برادری کے کچھ نوجوانوں نے پرانی دشمنی کی وجہ سے چاقو مار کر قتل کر دیا تھا۔
مزید پڑھیں:۔ BJP MLA Hate Speech: مجھے مسلمانوں کے ووٹ کی ضرورت نہیں، بی جے پی رکن اسمبلی
اس سے قبل جہانگیرپوری فسادات کے دوران بھی وی ایچ پی کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ کل کے پروگرام میں بھی وی ایچ پی کے کارکنان کو دہلی پولیس کو دھمکیاں دیتے ہوئے دیکھا گیا۔ جس میں وی ایچ پی دہلی کے صدر کپل کھنہ کو یہ کہتے ہوئے سنا گیا کہ اگر وہ اپنا کام نہیں کریں گے تو بجرنگ دل کے کارکنان سڑکوں پر آکر انہیں سبق سکھائیں گے۔ اسی ریلی میں مغربی دہلی سے بی جے پی کے ایم پی پرویش ورما بھی ایک مبینہ ویڈیو میں یہ کہتے ہوئے نظر آرہے ہیں کہ "ہمیں ان لوگوں (مسلمانوں) کا سماجی بائیکاٹ کرنا ہوگا۔ یہ واحد حل ہے۔ ان کی دکان سے سبزیاں خریدنا بند کریں۔ میرے ساتھ کہو 'ہم ان کا بائیکاٹ کریں گے'، 'ہم ان کی دکانوں سے کچھ نہیں خریدیں گے' ، 'انہیں روزگار نہیں دیں گے'۔
منیش کی موت پر بات کرتے ہوئے پرویش ورما نے کہا کہ "پولیس اور ہندو 24 گھنٹے میں ان لوگوں کو سبق سکھانے کے لئے کافی ہیں، لیکن ہم امن و امان پر یقین رکھتے ہیں۔ مجھے امید ہے کہ ان تمام لوگوں کو جنہوں نے منیش کا قتل کیا انہیں سزائے موت دی جائے گی۔