اردو

urdu

ETV Bharat / bharat

T Raja Singh In Police Custody پولیس نے ٹی راجہ سنگھ کو دوبارہ حراست میں لیا

حیدرآباد پولیس نے بی جے پی رکن اسمبلی ٹی راجہ سنگھ کو دوبارہ حراست میں لے لیا ہے۔ اس سے قبل بی جے پی کے سابق رہنما ٹی راجہ سنگھ کو منگل کو پیغمبر اسلام کے خلاف متنازعہ تبصرہ کے الزام میں گرفتار کیا گیا۔ T Raja Singh taken in police custody

By

Published : Aug 25, 2022, 3:51 PM IST

Updated : Aug 25, 2022, 7:44 PM IST

پولیس نے ٹی راجہ سنگھ کو دوبارہ گرفتار کر لیا
پولیس نے ٹی راجہ سنگھ کو دوبارہ گرفتار کر لیا

حیدرآباد:تلنگانہ کے بی جے پی رکن اسمبلی ٹی راجہ سنگھ کو پولیس نے دوبارہ حراست میں لے لیا ہے۔ راجہ سنگھ کی جانب سے پیغمبر اسلامﷺ کے خلاف توہین آمیز تبصرہ پر مسلمانوں نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے شہر کمشنر پولیس آفس سمیت شہر کے کئی حصوں میں بڑے پیمانہ پراحتجاجی مظاہرے کیے۔ مظاہرین نے راجہ سنگھ کی گرفتاری کا مطالبہ کرتے ہوئے ناراضگی کا اظہار کیا جس کے بعد پولیس نے بی جے پی ایم ایل اے کو حراست میں لے لیا ہے۔ BJP Suspends T Raja Singh

پولیس نے ٹی راجہ سنگھ کو دوبارہ حراست میں لیا

حیدرآباد پولیس نے ایک پریس ریلیز جاری کرتے ہوئے کہا کہ ٹی راجہ سنگھ اشتعال انگیز تقریریں کرتے رہے ہیں اور کمیونٹیز کے درمیان پھوٹ ڈالتے رہے ہیں، جس سے عوامی انتشار پیدا ہوتا ہے۔ راجہ سنگھ نے 22 اگست 2022 کو "شری رام چینل" پر "فاروقی کا اکھا اتہاس سنیے" کے عنوان سے آن لائن محمدﷺ کے خلاف ایک ویڈیو پوسٹ کی، جس سے مسلم کمیونٹی کے جذبات کو ٹھینس پہنچی اور اس سے سماجی امن و امان کو نقصان پہنچا ہے۔ جب یہ ویڈیو وائرل ہوا تو حیدرآباد شہر کے مختلف حصوں اور ریاست تلنگانہ کے دیگر حصوں میں مظاہرے پھوٹ پڑے اور کمیونٹیز کے درمیان کشیدگی پیدا ہوگئی اور تلنگانہ ریاست کی پرامن فضا متاثر ہوئی۔ ٹی راجہ سے خلاف مظاہرے کے پیش نظر لوگوں میں اپنی جان و مال کو لےکر خوف و ہراس پھیل گیا اور لوگوں نے اپنی دکانیں اور ادارے بند کر دیے۔ اس سرگرمی سے شہر اور ریاست کی پوری آبادی خوف اور صدمے کی زد میں آگئی۔

پولیس نے ٹی راجہ سنگھ کو دوبارہ حراست میں لیا
پولیس نے ٹی راجہ سنگھ کو دوبارہ حراست میں لیا

پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ ٹی راجہ طویل عرصے سے ایسے جرائم کا ارتکاب کرکے معاشرے میں امن، سکون اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو بگاڑنے کے علاوہ متعصبانہ کارروائیاں کرکے عوام میں بڑے پیمانے پر خوف، بدامنی اور خوف و ہراس پھیلا رہے ہیں۔ ریکارڈ سے پتہ چلتا ہے کہ 2004 سے اب تک ان کے خلاف درج کیے گئے کل 101 مجرمانہ مقدمات درج ہیں۔ وہ حیدرآباد سٹی پولیس کمشنریٹ کے مختلف تھانوں میں (18) فرقہ وارانہ جرائم کے علاوہ کئی دیگر مقدمات میں ملوث تھے۔ منگل ہاٹ پولیس نے 25 اگست کو اس پر پی ڈی آرڈر پر عمل درآمد کیا اور اسے حیدرآباد کے چیرلاپلی میں واقع سنٹرل جیل میں رکھا گیا ہے۔

پولیس نے راجہ کو گذشتہ منگل کو حراست میں لیا تھا اور عدالت سے انہیں 14 دن کی ریمانڈ میں لینے کی درخواست کی تھی لیکن تکنیکی وجوہات کی بنا پر عدالت نے انہیں تحویل میں دینے سے انکا کر دیا جس کے بعد وہ ضمانت پر رہا کر دیے گئے۔ واضح رہے کہ بی جے پی نے راجہ سنگھ کو پارٹی سے معطل کردیا ہے۔ پیغمبر اسلام کے خلاف متنازعہ تبصرے کا نوٹس لیتے ہوئے بی جے پی کی مرکزی سنٹرل ڈسپلنری کمیٹی نے انہیں پارٹی سے معطل کر دیا۔ بی جے پی نے ان سے 10 دن کے اندر اس معاملہ میں جواب طلب کیا ہے۔ BJP suspended T Raja Singh from the party

پولیس نے ٹی راجہ سنگھ کو دوبارہ حراست میں لیا

در اصل راجہ سنگھ گذشتہ دنوں اسٹینڈ اپ کامیڈین منور فاروقی کے شو کی مخالفت کرتے ہوئے ایک ویڈیو میں پیغمبر اسلامﷺ کے خلاف نازیبا تبصرہ کیا۔ ویڈیو وائرل ہونے کے بعد شہر حیدرآباد میں بڑے پیمانے پر احتجاجی مظاہرے ہوئے، جس کے بعد پولیس نے بی جے پی رہنما کو گرفتار کر لیا۔ وہیں دبیرپورہ پولیس اسٹیشن میں راجہ سنگھ کے خلاف مقدمہ بھی درج کیا گیا ہے۔ پولیس کے مطابق راجہ سنگھ کے خلاف ساؤتھ، ایسٹ اور ویسٹ زون کے کئی تھانوں میں شکایتیں درج کرائی گئی تھیں۔ دبیر پور پولیس انسپکٹر جی کوٹیشور راؤس نے کہا کہ انہیں راجہ سنگھ کے خلاف شکایت موصول ہوئی ہے، جس میں الزام لگایا گیا ہے کہ بی جے پی ایم ایل اے نے مسلمانوں کے خلاف توہین آمیز تبصرہ کیا ہے۔

مزید پڑھیں:۔ BJP MLA Raja Singh Released عدالت نے ٹی راجہ سنگھ کو ضمانت پر رہا کردیا

BJP Suspends T Raja Singh ٹی راجہ سنگھ بی جے پی سے معطل، 14 دنوں کی عدالتی تحویل میں

BJP MLA Arrested Over Remark on Prophet توہین رسالت معاملے میں بی جے پی رکن اسمبلی راجہ سنگھ گرفتار

Munawar Faruqui's show in Hyderabad: منور فاروقی کے شو کو رکوانے کے الزام میں راجہ سنگھ گرفتار

راجہ سنگھ کے خلاف آئی پی سی کی مختلف دفعات کے تحت ایف آئی آر درج کی گئی، جس میں مذہب کی بنیاد پر مختلف گروہوں کے درمیان دشمنی کو فروغ دینے، جان بوجھ کر اور بدنیتی پر مبنی کارروائیاں، جس کا مقصد کسی بھی طبقے کے مذہب یا مذہبی عقائد کی توہین کرکے اس کے مذہبی جذبات کو مجروح کرنا اور دوسروں کو مجرمانہ دھمکیاں دینا شامل ہے۔

Last Updated : Aug 25, 2022, 7:44 PM IST

For All Latest Updates

ABOUT THE AUTHOR

...view details