اردو

urdu

ETV Bharat / bharat

Asaduddin Owaisi Slam UP Govt: حکومت مسلم اور غیر مسلم کے تئیں الگ الگ رویہ رکھتی ہے - کانوڑیوں پر پھول برسانے پر اویسی برہم

اسد الدین اویسی نے کہا کہ بی جے پی کی قیادت والی اتر پردیش حکومت نے کانوڑیوں پر پھولوں برسائے اور مسلمانوں کے گھروں کو بلڈوز سے مہندم کر دیا جس سے اس حکومت کی دوہری پالیسی ظاہر ہوتی ہے۔ Flower Petals on Kanwariyas

Asaduddin Owaisi Criticize Yogi Adityanath
ایم آئی ایم کے رکن پارلیمان اسد الدین اویسی

By

Published : Jul 27, 2022, 6:52 PM IST

دہلی:ایم آئی ایم کے رکن پارلیمان اسد الدین اویسی نے اتر پردیش کی یوگی آدتیہ ناتھ حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی کی قیادت والی ریاستی حکومت مسلم اور غیر مسلم کے تئیں الگ الگ رویہ اختیار کرتی ہے جس کی تازہ مثال کانوڑیوں پر پھول اور مسلمانوں کے گھروں پر بلڈوزر چلنا ہے۔ خبر رساں ایجنسی اے این آئی سے بات کرتے ہوئے اسد الدین اویسی نے کہا کہ 'بی جے پی کی قیادت والی اتر پردیش حکومت عوامی پیسے کا استعمال کرتے ہوئے کانوڑ یاتریوں پر پھول برسا رہی ہے۔ ہم چاہتے ہیں کہ وہ سب کے ساتھ یکساں سلوک کرے۔ وہ ہم پر (مسلمانوں) پر پھول نہیں برساتے بلکہ ہمارے گھروں کو توڑ دیا کرتے ہیں۔

ایم آئی ایم کے رکن پارلیمان اسد الدین اویسی

واضح رہے کہ پیر کو اتر پردیش کے اعلیٰ عہدیداروں نے ہیلی کاپٹر سے کانوڑ یاتریوں گلاب کی پتیاں برسائی تھی۔ میرٹھ کے آئی جی رینج پروین کمار اور ڈی ایم دیپک مینا نے ہیلی کاپٹر کے ذریعے پھول برسائے تھے۔ اس اقدام کو زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد نے تنقید کا نشانہ بنایا جس کے بعد تنقیدوں کی قطار لگ گئی۔ Asaduddin Owaisi Criticize Yogi Adityanath

کانوڑ یاتریوں پر گلاب کے پھول کی پتیاں برسانے کا رواج وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کے دور حکومت میں پانچویں سال میں داخل ہو گیا۔ سنہ 2017 میں پہلی بار اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ بننے کے بعد یوگی آدتیہ ناتھ نے 2018 میں افسران کو ہیلی کاپٹر سے کانوڑ یاتریوں پر پھول برسانے کا حکم دیا تھا۔ ان کے حکم کی تعمیل ریاست کے اعلیٰ بیوروکریٹس نے من و عن سے عمل کیا تھا۔

اپریل کے شروع میں اسد الدین اویسی ایک عوامی تقریر کے دوران مدھیہ پردیش کے کھرگون اور دہلی کے جہانگیر پوری میں تشدد کے واقعات کا ذکر کرتے ہوئے ٹوٹ پڑے اور الزام لگایا کہ ملک سے مسلمانوں کا صفایا کیا جا رہا ہے۔ اویسی نے کہا کہ کھرگون اور جہانگیر پوری میں مسلمانوں کے ساتھ ظلم ہوا، ان کے مکانات گرائے گئے۔ انہوں نے ان سے کہا تھا کہ امید اور ہمت نہ ہاریں۔ اویسی نے الزام لگایا کہ 'ہمارے ملک میں مسلمانوں پر ظلم دیکھا جا سکتا ہے۔ جبر کے ذریعے وہ ہمیں مٹانے کی کوشش کر رہے ہیں۔

واضح رہے کہ 10 اپریل کو رام نومی کے جلوس کے دوران لوگوں کے ایک دوسرے پر پتھراؤ سے پولیس اہلکاروں سمیت کئی لوگ زخمی ہو گئے۔ جلوس کے آغاز میں پتھراؤ شروع ہو گیا جس میں ایک پولس انسپکٹر سمیت چار افراد زخمی ہو گئے۔ اس کے علاوہ دہلی کے جہانگیر پوری میں 16 اپریل کو ہنومان جینتی کے جلوس کے دوران دو گروپوں کے درمیان پرتشدد جھڑپیں ہوئیں تھیں جس میں آٹھ پولیس اہلکاروں اور ایک عام شہری سمیت نو افراد زخمی ہوئے تھے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details