سیہور: بی جے پی رہنما اور سابق ضلع پنچایت صدر جسپال اروڑہ نے گرپتونت سنگھ پنوں کے بیان سے متعلق متنازع بیان دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جو بھی پنوں کا کٹا ہوا سر لائے گا، اسے 10 کروڑ روپے کا انعام دیا جائے گا۔ انہوں نے متنازع بیان دیتے ہوئے کہ پنوں جیسا شدت پسند حقیقت میں سکھ نہیں ہو سکتا، اس شدت پسند کو پکڑنے میں ہماری مدد کریں، اگر وہ کہیں نظر آئے تو فوری طور پر پولیس کو اطلاع دیں، پنوں شدت پسند ہے اور جو بھی پنوں کا قتل کرے گا، میں اس کو سکھ سنگت کی طرف سے اسے 10 کروڑ روپے دوں گا۔ BJP leader Jaspal Arora announced 10 Crore rupees reward on terrorist Gurbat Singh Pannu
BJP Leader Jaspal Arora Controversial Statement گرپتونت سنگھ پنو کا سر قلم کرنے والے کو 10 کروڑ روپے دوںگا، بی جے پی رہنما - بی جے پی رہنما جسپال اروڑا کا متنازع بیان
بی جے پی رہنما جسپال اروڑہ نے مدھیہ پردیش کے وزیر اعلیٰ شیوراج سنگھ پر جوتے پھینکنے کی بات کرنے والے گرپتونت سنگھ پنو کا سر قلم کرنے والے کو 10 کروڑ روپے انعام دینے کا اعلان کیا ہے۔ BJP Leader Jaspal Arora Controversial Statement
مزید پڑھیں:۔Controversial Statement of BJP Leader: بی جے پی لیڈر کا حامد انصاری کے خلاف متنازع بیان
آپ کو بتاتے چلیں کہ مبینہ خالصتان کے حامی اور ایس جے ایف کے شدت پسند رہنما گرپتونت سنگھ پنوں نے کچھ عرصہ قبل وزیر اعظم نریندر مودی کے لیے نازیبا الفاظ کہے تھے، جس کی مخالفت بھی کی گئی تھی۔ فی الحال پنوں نے مدھیہ پردیش کے وزیر اعلی شیوراج سنگھ چوہان کے بارے میں بیان دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جو بھی وزیر اعلیٰ پر جوتا پھینکے گا، اسے 25 ہزار ڈالر کا انعام دیا جائے گا۔ پنجاب پولیس پہلے ہی سکھ فار جسٹس کے بانی پنوں اور ان کے ساتھیوں کے خلاف بغاوت اور علیحدگی کا مقدمہ درج کر چکی ہے۔ گرپتونت سنگھ پنوں پر خالصتان کا پرچار کرکے اور مذہبی ہم آہنگی کو بگاڑنے کی کوشش کرکے پنجابیوں کو اکسانے کا الزام ہے۔ گرپتونت سنگھ پنو خالصتان کی حامی تنظیم 'سکھ فار جسٹس' کے رہنما ہیں۔