لکھنؤ: سماج وادی پارٹی(ایس پی)سربراہ و سابق وزیر اعلی اکھلیش یادو نے گوتم ندی کے ساحل پر منعقد 108 کنڈئیے مہایگیہ میں سنتوں کے دعوت نامہ پر جائے پروگرام پہنچنے پر بی جے پی کارکنوں کے ذریعہ انہیں روکنے کی کوشش کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ بی جے پی ہم سب کو شودر اور خود کو مذہب کا ٹھیکیدار سمجھتی ہے۔ ایس پی سربراہ نے یہاں جاری بیان میں الزام لگایا کہ وہ گومتی ندی کے کنارے مدھیہ پردیش کے مشہور پتمبرا پیٹھ کے مہاراج ڈانڈی سوامی شری راماشرے جی مہاراج کے زیر اہتمام 108 کنڈیا مہایگیہ میں آرگنائزر سنتوں کی دعوت پر پہنچے تھے۔لیکن جائے پروگرام پر بی جے پی کے لوگوں نے روکاوٹ پیدا کری اور عقیدت مندوں و بھکتوں کے ساتھ دھکا مکی کی۔انہوں نے دعوی کیا کہ جن سنتوں نے انہیں مدعو کیا تھا بی جے پی اور آر ایس ایس سے انہیں دھمکیا مل رہی ہیں۔
سابق وزیراعلی نے ان کی این ایس جی ہٹانے اور ان کے گھر کو گنگا جل دھونے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اب سمجھ میں آیا کہ حکمراں جماعت نے ایسا کیوں کیا تھا۔ کیونکہ بی جےپی پچھڑؤں اور دلتوں کو شودر مانتی ہے۔ وہ ہم سب کو شودر سمجھتی ہے۔ہم مذہبی مقامات تک جاتے ہیں،سنتوں گروؤں سے ملتے ہیں تو بی جے پی کے لوگوں کو تکلیف ہوتی ہے۔مجھے یگیہ پروگرام میں شامل ہونے سے روکنے کے لئے بی جے پی نے مبینہ غنڈے بھیجے تھے۔' ایس پی سربراہ نے کہا کہ بی جے پی اپنے آپ کو مذہب کا ٹھیکیدار سمجھتی ہے۔ ہم تو عقیدت کے ساتھ گئے تھے اسے بی جے پی کو کیوں دقت ہوگئی۔ بی جے پی وہاں ہوئی گستاخی اور لاقانونیت کے لئے ذمہ داری ہے۔ انتظامیہ نے پولیس اور پی اے سی یہاں سے پہلے ہی ہٹا لی تھی جو نام کی پولیس تھی وہ بھی خاموش تماشائی بنی رہی۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی یہ سمجھ لے کہ ہم سماج وادی لوگ ڈرنے اور گھبرانے والے نہیں ہیں ۔یاد رہے وقت بدلتا ہے اور بی جے پی کو لوگ بھی یاد رکھیں ان کے لئے بھی اسی طرح کا انتظام ہوگا۔بی جےپی بے روزگار۔ مہنگائی کا مقابلہ نہیں کرسکتی ہے اس لئے اپنے کارکنوں کے ذریعہ ہمارے اور ہمارے لیڈروں کے خلاف مظاہرہ کررہی ہے۔