بھوپال: ریاست مدھیہ پردیش کے ضلع ساگر سے تعلق رکھنے والے سپریم کورٹ کے وکیل اور سماجی کارکن احتشام ہاشمی کا آج صبح پانچ بجے دل کا دورہ پڑنے سے دہلی میں انتقال ہوگیا۔ احتشام ہاشمی کا جسد خاکی دہلی سے ضلع ساگر بائی روڈ روانہ ہو گیا ہے۔ احتشام ہاشمی کی آخری رسومات ان کے آبائی وطن ساگر کے گوپال گنج تحصیل قبرستان میں کل یعنی 10 فروری کو ادا کی جائے گی۔
ایڈووکیٹ احتساب ہاشمی دہلی سپریم کورٹ میں ایک وکیل کی حیثیت سے اپنی خدمات انجام دے رہے تھے، لیکن اس کے ساتھ ساتھ احتشام ہاشمی سماجی کاموں میں بھی بڑھ چڑھ کر حصہ لیتے تھے۔ احتشام ہاشمی ہمیشہ مسلم طبقہ کے لئے قانونی امداد کو تیار رہتے تھے۔ احتشام ہاشمی کا تعلق ریاست مدھیہ پردیش کے ضلع ساگر سے تھا۔ اس لیے ریاست میں جب بھی مسلم طبقہ کو قانونی طور پر کسی بھی طرح کی مدد کی ضرورت پڑتی تھی تو احتشام ہاشمی ان کا کیس مفت میں لڑ کر انہیں انصاف دلانے کی کوشش کرتے تھے۔ جب ریاست میں سیمی (ایس آئی ایم) کارکنان کی کارگردگی کے نام پر بے گناہ مسلمانوں کو ان کے گھروں سے اٹھا کر جیلوں میں بھرا جا رہا تھا تو احتشام ہاشمی نے وکیلوں کی ایک ٹیم بنا کر ریاست کی کئی جگہوں کا سروے کیا اور وہ بے گناہ نوجوان جو سمی کارکنان کے نام پر جیلوں میں بند تھے ان کا کیس لڑا اور انہیں قانونی مدد فراہم کی۔
Ehtesham Hashmi Passed Away سپریم کورٹ کے سینئر وکیل احتشام ہاشمی کا انتقال
مدھیہ پردیش کے ضلع ساگر سے تعلق رکھنے والے سپریم کورٹ کے وکیل اور سماجی کارکن احتشام ہاشمی کی حرکت قلب بند ہونے کے سبب انتقال ہوگیا۔ ان کی تدفین مدھیہ پردیش کے ضلع ساگر میں ادا کی جائے گی۔ SC lawyer Ehtesham Hashmi passed away
مزید پڑھیں:۔Heart Attack Deaths in kashmir حرکت قلب بند ہونے کے واقعات میں حالیہ برسوں میں کئی گنا اضافہ
وہیں جب ضلع کھنڈوا میں رام نومی کے موقع پر دو برادریوں کے درمیان فساد ہوا تھا تو پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے کئی بے گناہ مسلم نوجوانوں کو گرفتاری کر لیا تھا۔ اس وقت احتشام ہاشمی کی ٹیم نے مسلم نوجوانوں کی قانونی مدد کی تھی اور بھوپال میں مسلم طبقہ کے لوگوں کے بے وجہ حکومت کے ذریعے مکانوں کو منہدم کیے جانے کے خلاف احتشام ہاشمی نے ضرورت مند مسلمانوں کی قانونی مدد کی تھی۔ اسی طرح احتشام ہاشمی اور ان کی ٹیم کے ذریعے ریاست مدھیہ پردیش ہی نہیں بلکہ پورے ملک میں جہاں بھی مسلم طبقہ کو قانونی مدد کی ضرورت پڑتی تھی۔ وہاں پر احتشام ہاشمی کی پوری ٹیم امداد فراہم کرتی تھی۔