عبدالجبار کی ساتھی موینہ یوی نے بتایا کہ گیس سانحہ کے متاثرین کی قانونی لڑائی کے لیے عبدالجبار کی جانب سے عدالتوں میں متعدد کیس دائر کیے گئے۔ گیس متاثرین کا معاوضہ، ان کی باز آبادکاری اور ان کے علاج کے لیے لگاتار لڑائی لڑی گئی، پر آج تک ان پر کسی بھی طرح کی سنوائی نہیں ہوئی ہے۔ ہم چاہتے ہیں کہ عبدالجبار جو کام ادھورا چھوڑ گئے ہیں، اسے پورا کیا جائے۔
عبدالجبار کی ساتھی رئیسہ بی کہتی ہیں کہ ہمیں ایوارڈ ملنے کی جتنی خوشی ہے، اتنا ہی غم اس بات کا ہے کہ ہمارے درمیان عبدالجبار نہیں رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم ایک بار پھر اٹھ کر کھڑے ہوں گے اور عبدالجبار کی جو خواہشات تھیں، انہیں پورا کرنے کی کوشش کریں گے- ساتھ ہی انہوں نے کہا ہمیں سب سے زیادہ خوشی اس ایوارڈ کی تب ہوتی اگر مرکزی اور صوبائی حکومت گیس متاثرین کے حالات کی طرف توجہ دیتی ہیں اور ان کی ہر بات کو پورا کرتیں۔