اردو

urdu

ETV Bharat / bharat

Bhendi Bazaar During Ramadan ماہ رمضان کے دوران بھنڈی بازار میں رونقیں دوبالا

ممبئی کے بھنڈی بازار علاقے میں ماہ رمضان کے دوران الگ ہی نظارہ ہوتا ہے۔ اس بازار میں رات بھر لوگوں کی بھیڑ ہوتی ہے۔ دراصل کھانے کے شائقین ماہ مقدس کا بڑی بے صبری سے انتظار کرتے ہیں کیونکہ اس موقعے پر بھنڈی بازار میں کئی ایسی اشیاء ملتی ہیں، جو صرف ماہِ مقدس میں ہی بنائی جاتی ہیں۔

ماہ رمضان کے دوران بھنڈی بازار میں رونقیں دوبالا
ماہ رمضان کے دوران بھنڈی بازار میں رونقیں دوبالا

By

Published : Apr 10, 2023, 5:21 PM IST

ماہ رمضان کے دوران بھنڈی بازار میں رونقیں دوبالا

ممبئی: ممبئی کے محمد علی روڈ بھنڈی بازار علاقے میں ماہ رمضان کے دوران رونق ہی رونق رہتی ہے۔ ملک اور بیرون مُمالک سے بھی بڑے پیمانے پر لوگ یہاں آتے ہیں۔ خاص وجہ یہ ہے کہ یہاں کئی ایسی کھانے کی اشیا ملتی ہے، جس کی کشش لوگوں کو یہاں تک کھینچ لاتی ہے۔ سوشل سائٹس پر بھنڈی بازار کے ویڈیوز کافی وائرل ہوتے ہیں۔ کھانے کے شائقین ماہ مقدس کا بڑی بے صبری سے انتظار کرتے ہیں کیونکہ اس موقعے پر کئی ایسی اشیاء ملتی ہیں جو صرف ماہِ مقدس میں ہی بنائی جاتی ہیں۔

بھنڈی بازار مینارہ مسجد کی گلیوں میں ان دنوں افطار کے بعد کافی بھیڑ ہوتی ہے۔ افطار سے سحری تک لوگ دور دراز سے یہاں آتے ہیں۔ کئی لوگ اس نیت سے یہاں آتے ہیں کہ افطار کرنے کے بعد رات بھر یہاں شاپنگ کریں گے اور صبح سحری کے بعد مینارہ مسجد میں فجر کی نماز پڑھنے کے بعد اپنے گھر کو روانہ ہو جائیں گے۔ مینارہ مسجد کے پاس ہی پولیس نے روڈ کے داخلی حصے پر بڑے بڑے بیریگٹ لگائے ہیں تاکہ یہ ایک طرح سے داخلی صدر دروازہ بن جائے اور لوگ بھیڑ کے ساتھ نے آئیں بلکہ ایک ایک کر کے اندر داخل ہوں

پائدھونی پولیس تھانے کے سینیئر پولیس انسپکٹر شریکانت پاٹل کا کہنا ہے کہ اس سے ہمیں بھیڑ کو منتشر کرنے اور بھیڑ پر قابو پانے میں آسانی ہوتی ہے۔ اس کے علاوہ یہیں پر پولیس کی ایک چوکی بنائی گئی ہے جہاں ہر وقت پولیس جوان موجود رہتے ہیں، جو ہر آنے جانے والوں پر نظر رکھتے ہیں۔ بھنڈی بازار میں داخل ہونے کے بعد دائیں جانب مٹھائیوں اور مٹھی اشیا کی دوکانیں ہیں۔ سلیمان عثمان مٹھائی والا یہاں رمضان میں مالپوا کو لوگ بہت پسند کرتے ہیں۔

مالپوہ پوری ممبئی میں لوگ بناتے ہیں لیکن یہاں کے مالپوہ کی بات کچھ اور ہوتی ہے۔ مالپوا بنگلہ دیش، اڈیسہ، مغربی بنگال، بہار، اتر پردیش اور مہاراشٹر اور نیپال میں مقبول ہے، جہاں اسے دیگر مٹھائیوں کے ساتھ تہواروں کے دوران فروخت کیا جاتا ہے۔ کچھ علاقوں میں مالپوا کے لیے پکے ہوئے کیلے یا (بنگلہ دیش میں) ناریل کو کچل کر، آٹا، اور پانی یا دودھ ڈال کر تیار کیا جاتا ہے۔ بعض اوقات الائچی کے ساتھ پکایا جاتا ہے۔ اسے تیل میں گرم کرکے پیش کیا جاتا ہے۔ اڈیسہ میں مالپوا کے پکوڑوں کو فرائی ہونے کے بعد چاشنی میں ڈبو دیا جاتا ہے۔

اس کے علاوہ برہان پور کی ماوہ جلیبی جس میں کھویا ملایا جاتا ہے، بھنڈی بازار کی گلیوں میں برہان پور جلیبی کی کئی دوکانیں ہیں لیکن سب کے ذائقے الگ الگ ہیں۔ بھنڈی بازار میں ملنے والی برہان پور جلیبی کا ذائقہ ایک زمانے سے وہی ہے، جس کے لئے لوگ یہاں کھانا خانے کے بعد آتے ہیں اور جلیبی کا لطف اٹھاتے ہیں۔ مغلائی کھانوں میں چکن برا کریم جو ماشاء اللہ ہوٹل میں ملتا ہے، فرائی چکن اور پیلے رنگ کے سوس بٹر کے ساتھ اسے کھانے کے لیے خاص طور پر لوگ یہاں آتے ہے حالانکہ اسکے علاوہ 30 قسم کے مغلائی چائنیز کھانوں کے لیے اس ہوٹل میں لوگ دور دراز سے آتے ہیں۔ اسکے ساتھ ساتھ تیتر بٹیر اور ان کے سوپ بھی یہاں دستیاب ہیں۔

یہیں پاس میں ہی مینارہ مسجد کے صدر دروازے کے پاس ہی بڑے میاں ہوٹل ہے۔ اس ہوٹل میں بکرے کا پایہ اور سوپ لوگ بہت پسند کرتے ہیں۔ اسکے بارے میں کہا جاتا ہے کہ پایہ سوپ میں مصالحہ کا جو فارمولہ ہے ،وہ بڑے میاں ہوٹل کے مالک خود ہی تیار کر کے ڈالتے ہیں۔ یہ نسخہ کیا ہے یہ یہاں کے کام کرنے والوں بھی نہیں معلوم۔ ساندل فیرنی کے جیسے دکھائی دینے والی یہ میٹھی اشیاء صرف رمضان کے دنوں میں ہی دکھائی دیتی ہے۔ گجراتی پکوان ہونے کی وجہ سے اس پیشے سے زیادہ تر گجراتی مسلمانوں کی وابستگی ہے، اسے چاول ناریل اور شکر سے بنایا جاتا ہے، اسکے ساتھ ساتھ اس میں کریم اور سوکھے میوے ملائے جاتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: Raunaq E Ramzan رمضان المبارک کے پیش نظر بازاروں کی رونق میں اضافہ

بھانڈولی بھی گجراتی ذائقے والی اشیاء ہے، جو انڈے شکر اور کھویا سے بنائی جاتی ہے۔ مینارہ مسجد کی ان گلیوں میں دو بہنیں ہیں، جو بھانڈولی بنا کر فروخت کرتی ہیں۔ شیر بانو اور ریحانہ بانو دو بہنیں بھانڈولی بناکر یہاں فروخت کرتی ہیں۔ ماہ مقدس میں یہ گجراتی پکوان بناتی ہیں۔ یہ کام ان کی والدہ زبیدہ بانوں کرتی تھیں۔ انکے انتقال کے بعد ان حجابی بیٹیوں نے اسے سنبھالا اور اب اس گلی میں بھانڈولی فروخت کرتی ہیں۔ یہاں اسے کھانے کے لئے دور دراز سے آتے ہیں۔ بھنڈی بازار میں مینارہ مسجد کے علاوہ اطراف میں کپڑے کی دوکانیں ہیں۔ ان دکانوں میں زیادہ تر تاجر مسلمان ہیں۔ متوسط طبقے کے لئے مختص اس بازار میں ادنیٰ سے اعلیٰ ہر ایک کی آمد ہوتی ہے۔ ماہِ مقدس میں عید کی خریداری کے لئے یہاں رات بھر دوکانیں کھلی رہتی ہیں۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details