اردو

urdu

ETV Bharat / bharat

عالمی یوم اوزون: اوزون کرۂ ارض پر زندگی کا ضامن

اوزون کی پرت زمین کی سطح سے 10 اور 40 کلومیٹر کی بلندی پر ہوتی ہے۔ جو سورج کی طرف سے آرہے خطرناک اور مضر رساں شعاعوں کو روکتی ہے۔ لہذا اس پرت کا تحفظ ہر ایک کی ذمہ داری ہے۔

World Ozone Day:  Ozone for life; 35 years of ozone layer protection
عالمی یوم اوزون: اوزون کرۂ ارض پر زندگی کا ضامن

By

Published : Sep 16, 2020, 12:30 PM IST

اوزون ہمارے ماحول کا ایک چھوٹا سا حصہ ہے، لیکن اس کی موجودگی بہرحال انسانی فلاح و بہبود کے لئے بہت ضروری ہے۔

اوزون کی پرت زمین کی سطح سے 10 اور 40 کلومیٹر کی بلندی پر ہوتی ہے۔ جو سورج کی طرف سے آرہے خطرناک اور مضر رساں شعاعوں کو روکتی ہے۔اس خطے کو اسٹراٹوفیر کہا جاتا ہے اور اس میں فضا میں موجود تمام اوزون کا 90 فیصد حصہ ہوتا ہے۔

ہر برس 16 ستمبر کو اوزون پرت کی کمی کے بارے میں لوگوں میں آگاہی پھیلانے اور اس کے تحفظ کے ضمن میں ممکنہ حل تلاش کرنے کے لیے عالمی سطح پر عالمی یوم اوزون منایا جاتا ہے۔

اوزون کیمیائی فارمولہ O3 کے ساتھ آکسیجن کی ایک خاص شکل ہے۔ آکسیجن جس سے ہم سانس لیتے ہیں اور یہ زمین پر زندگی کے لیے بہت ضروری ہے۔

اوزون کو ختم کرنے والے مادوں کا کم استعمال ضروری ہے۔ جس سے موجودہ اور آئندہ نسلوں کے لئے یہ کرۂ ارض محفوظ رہے گا۔

اوزون کی پرت کے تحفظ کے ضمن میں آب و ہوا کی تبدیلی سے نمٹنا ضروری ہے۔

یہ پرت الٹرا وایلیٹ تابکاری کو زمین تک پہنچنے تک محدود کرکے انسانی صحت اور ماحولیاتی نظام کا تحفظ فراہم کرتی ہے۔

عالمی یوم اوزون 2020 کا موضوع 'زندگی کے لئے اوزون کی اہمیت: اوزون پرت کے تحفظ کا 35 سالہ وژن' ہے۔

یہ موضوع ہمیں آگاہ کرتا ہے کہ زمین پر ہماری زندگی کے لئے اوزون بہت اہم ہے اور ہمیں اپنی آنے والی نسلوں کے لئے بھی اوزون کی پرت کا تحفظ جاری رکھنا چاہئے۔

عالمی یوم اوزون کی تاریخ:

اوزون پرت کے خاتمے کی سائنسی تصدیق نے عالمی برادری کو اوزون پرت کی حفاظت کے لیے ایک میکانزم قائم کرنے پر آمدہ کیا ہے۔

اوزون پرت کے تحفظ کے لئے ویانا کنونشن میں اس کی باضابطہ طور پر منظوری دی گئی ۔ جس کو 28 ممالک نے 22 مارچ 1985 کو اپنایا اور اس پر دستخط کیے۔

اوزون کو خطرے کی وجوہات

اوزون پرت کی کمی کی بنیادی وجہ انسانی سرگرمیاں ہیں۔ بنیادی طور پر انسان صنعتوں میں جو کیمیکلز استعمال کرتے ہیں، وہ فضا میں تحلیل ہوکر اوزون کو نقصان پہنچاتے ہیں۔

یہ کیمیکل او ڈی ایس کے نام سے جانے جاتے ہیں جو اوزون ختم ہونے والے مادہ ہیں۔ سنہ 1970 کے اوائل کے سائنسدانوں نے اسٹراٹوسفیرک اوزون میں کمی دیکھی ہے۔

اوزون کو ختم کرنے والے مادوں میں کلوروفلووروکاربن (سی ایف سی)، کاربن ٹیٹراکلورائڈ، ہائڈروکلورلورو کاربن (ایچ سی ایف سی) اور میتھیل کلوروفارم شامل ہیں۔

اوزون کی پرت کا تحفظ اور عملی اقدامات:

خشک اور نامیاتی کوڑے کو الگ کریں اور پھر اس کی ریسائیکل کریں۔ پولی تھین یا پلاسٹک کو مکمل طور پر استعمال کرنے سے گریز کریں۔ اس کے بجائے دوبارہ قابل استعمال ہونے والے بیگ استعمال کریں۔

ماحول دوستانہ مصنوعات خریدیں۔ کیڑے مار دوا سے بچیں۔ سب سے زیادہ نقصان دہ اجزاء میں سے ایک یہ دوائیں ہی ہیں۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details