اردو

urdu

By

Published : Oct 10, 2020, 1:56 PM IST

ETV Bharat / bharat

ذہنی صحت کے عالمی دن پر خصوصی رپورٹ

عالمی ادارۂ صحت کی ایک رپورٹ کے مطابق لوگوں میں ذہنی امراض تیزی کے ساتھ بڑھ رہا ہے جبکہ 2030 تک ڈپریشن دنیا کا سب سے بڑا مرض ہوگا جو انہتائی تشویشناک ہے۔

World Mental
World Mental

دنیا بھر میں 10 اکتوبر کو ذہنی صحت کا دن منایا جاتا ہے۔ یوم ذہنی صحت کے حوالے سے امسال کا موضوع ہے دماغی عارضے کا جسمانی صحت سے تعلق مثلاً ذیابیطیس اور کینسر جیسے امراض کی صورت میں دماغی صحت کا عالمی دن منانے کا مقصد لوگوں کو ذہنی امراض اور دماغی صحت کے متعلق آگاہی دلانا ہے۔

زہنی صحت کا عالمی دن

عالمی ادارۂ صحت کی ایک رپورٹ کے مطابق لوگوں میں ذہنی امراض تیزی کے ساتھ بڑھ رہا ہے جبکہ 2030 تک ڈپریشن دنیا کا سب سے بڑا مرض ہوگا جو انہتائی تشویشناک ہے۔

وادیٔ کشمیر میں آئے روز ذہنی امراض میں مبتلا مریضوں کی تعداد میں اضافہ دیکھنے کو مل رہا ہے۔ وہیں اعصابی تناؤ اور بوجھ کے نیتجے میں انتہائی اقدام اٹھانے کا رجحان بھی دن بدن بڑھتا جارہا ہے۔

ماہر نفسیات کے مطابق گزشتہ کئی مہینوں کے دوران متعدد ایسے واقعات پیش آئے جن میں 17 سے 25 سال کی عمر کے نوجوانوں نے انتہائی اقدام اٹھایا۔ رواں برس کے مئی اور جون مہینے کے دوران کئی خودسوزی کے واقعات رونما ہوئے جبکہ اگست ماہ میں قریب 10 لوگوں نے خودکشی سے اپنی زندگی کا خاتمہ کیا۔

وادیٔ کشمیر میں خودکشی کی شرح میں 20 گناہ اضافہ ہوا ہے۔ اعداد و شمار کے مطابق جہاں دو دہائی قبل خودسوزی کی شرح ایک لاکھ میں 0 .5 تھی وہیں یہ شرح بڑھ کر 13 ہوگئی ہے۔

ماہر نفسیات کے مطابق دماغی صحت پر بات کرنا شرم اور بے عزتی سمجھی جاتی ہے اور یہی بے عزتی کا خوف دماغی صحت پر بھاری ہوتا ہے اور یہ کسی شخص کو خودکشی کرنے پر مجبور کرتا ہے۔

وہیں وادی میں گزشتہ ایک برس سے اسکول، کالج اور دیگر تعلیمی ادارے مقفل ہیں۔ تجارتی اور کاروباری مراکز مجموعی طور بند ہی رہے اور لوگوں کی آزادنہ نقل وحرکت پر بھی پابندیاں عائد رہی ہیں جس کے نتیجے میں ذہنی تناؤ میں بھی اضافہ ہوتا گیا۔

ماہر نفسیات ڈاکٹر مقبول کا کہنا ہے کہ 'انسان جب ناامیدی اور مایوسی کے گہرے سایہ تلے دب جاتا ہے تو نہایت ہی بزدلانہ حرکت یعنی خودکشی کرنے پر آمادہ ہوجاتا ہے۔ وہیں نفسیاتی تکالیف میں اضافہ ہونے کی کئی وجوہات کار فرما ہوسکتے ہیں لیکن یوم ذہنی صحت دونوں سنگین معاملات کے تئیں سماجی اور حکومتی سطح پر بیدار ہونے کا تقاضا کرتا ہے۔'

ABOUT THE AUTHOR

...view details