اردو

urdu

کرونا وائرس: حفاظتی اقدامات سے متعلق عالمی ادارہ صحت کی ہدایات

By

Published : Jan 29, 2020, 5:41 PM IST

Updated : Feb 28, 2020, 10:19 AM IST

چین کے ووہان شہر میں کرونا وائرس کے بارے میں ابھی بہت کچھ جاننا باقی ہے، لیکن اس وائرس کے انسان سے انسان میں منتقل ہونے کی تصدیق ہوگئی ہے۔ ابتدائی مطالعات سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ یہ وائرس سانس کی شدید بیماری کا سبب بن سکتا ہے۔

کوروناویرس: حفاظتی اقدامات سے متعلق ورلڈ ہیلتھ آرگانئزیشن کی ہدایات
کوروناویرس: حفاظتی اقدامات سے متعلق ورلڈ ہیلتھ آرگانئزیشن کی ہدایات

ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ 'بین الاقوامی سطح پر غیر ضروری سفر کو کم کردیا جائے۔ بیماری کے خطرے کو محدود کرنے کے لیے ہر طرح کے اقدامات پر عمل درآمد کیا جانا چاہئے'۔

کوروناویرس کو ورلڈ ہیلتھ آرگانئزیشن (ڈبلیو ایچ او) نے 2019-nCoV نام سے موسوم کیا ہے

ورلڈ ہیلتھ آرگانئزیشن (ڈبلیو ایچ او) کے ذرائع کے مطابق 'حفاظتی اقدامات کے لیے ماسک پہنیں، بھیڑ والی جگہوں سے پرہیز کریں، بنیادی حفظان صحت کو برقرار رکھیں۔ اپنے ہاتھوں کی صفائی کرتے رہیں اور آنکھوں اور ناک کو صاف کرنے لیے براہ راست ہاتھ سے صفائی سے گریز کریں'۔

حفاظتی اقدامات سے متعلق ورلڈ ہیلتھ آرگانئزیشن کی ہدایات

کمزور افراد میں اس انفیکشن ہونے کا زیادہ خطرہ رہتا ہے، لہذا صحت مند پکا ہوا کھانے کا انتخاب کریں۔ چین میں اب یہ نیا وائرس تیزی سے پھیل رہا ہے اور صرف روک تھام ہی اس کا بہترین علاج ہے'۔

ڈبلیو ایچ او نے مشورہ دیا ہے کہ اگر آپ کو بخار اور کھانسی ہو تو آپ سفر سے گریز کریں۔

ماحولیات کا تحفظ بہت ضروری ہے

ڈبلیو ایچ او کے صحت کے مشیر نے کہا اگر آپ چہرے کا ماسک پہننے کا انتخاب کرتے ہیں تو منہ اور ناک کو ڈھانپنا یقینی بنائیں۔ ہر استعمال کے بعد فوری طور پر ماسک کو ضائع کردیں اور ماسک اتارنے کے بعد ہاتھ دھو لیں'۔

حفاظتی اقدامات سے متعلق ورلڈ ہیلتھ آرگانئزیشن کی ہدایات

کرونا وائرس کے نتیجے میں چین میں 132 سے زیادہ اموات ہوئی ہیں، لوگوں کو اپنے سفری منصوبے بناتے وقت زیادہ محتاط رہنے کی ضرورت ہے۔

اگرچہ متعدد تنظیموں نے اپنے ملازمین کے چین سفر پر پابندی عائد کرنا شروع کردی ہے، لیکن پھر بھی آپ کو دوسرے ممالک کا سفر کرنے کی ضرورت پیدا ہوسکتی ہے۔ چونکہ وائرس سے انفیکشن دوسری جگہوں میں بھی پھیل رہا ہے، لہذا مسافروں کے لئے محتاط رہنا بہتر ہوگا۔

ڈبلیو ایچ او نے مشورہ دیا ہے کہ اگر آپ کو بخار اور کھانسی ہو تو آپ سفر سے گریز کریں۔

نئی دہلی میں اندرا پراشھا اپولو ہاسپٹل کے سینئر کنسلٹنٹ سورانجیت چٹرجی نے بتایا چونکہ اس وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے کوئی ویکسین دستیاب نہیں ہے، لہذا یہ مشورہ دیا جاتا ہے کہ کورونو وائرس کو روکنے کے لئے کچھ احتیاطی تدابیر اختیار کریں'۔

چٹرجی نے کہا ہے کہ 'اپنے ہاتھوں کو اکثر صابن سے دھوئے، ذاتی حفظان صحت کا مشاہدہ کریں اور ممکنہ علامات والے لوگوں سے رابطے سے گریز کریں اور ان ممالک کے سفر سے گریز کریں جہاں کورونو وائرس کے انفیکشن کی اطلاع ملی ہے'۔

برطانیہ کی ساوتھمپٹن ​​یونیورسٹی میں آبادی کی نقشہ سازی کے ماہرین نے چین کے اندر موجود شہروں اور صوبوں اور دنیا بھر کے ایسے شہروں اور ممالک کی نشاندہی کی ہے ، جن کو کوروناویرس ( انگریزی مخفف 2019-nCoV ) کے پھیلاؤ سے زیادہ خطرہ ہے۔

بنکاک (تھائی لینڈ) اس وقت وائرس کے عالمی پھیلاؤ سے سب سے زیادہ خطرہ والا شہر ہے۔

حفاظتی اقدامات سے متعلق ورلڈ ہیلتھ آرگانئزیشن کی ہدایات

اس فہرست میں ہانگ کانگ دوسرے نمبر پر ہے، اس کے بعد تائی پے کا نمبر ہے۔ اس تحقیق میں 30 بڑے بین الاقوامی شہروں میں سڈنی (12)، نیو یارک (16) اور لندن (19) شامل ہیں۔

مزید پڑھیں: 'چین کے سفر پر جانے سے گریز کریں'

تھائی لینڈ (1)، جاپان (2) اور ہانگ کانگ (3) دنیا بھر میں سب سے زیادہ 'خطرے سے دوچار' ممالک یا خطے ہیں۔ امریکہ اس فہرست میں چھٹے ، آسٹریلیا 10 ویں اور برطانیہ 17 ویں نمبر پر ہے۔

چین کے صوبوں گوانگ ڈونگ، جیانگ، سیچوان اور ہنان کو محققین نے سخت ترین خطرہ کے طور پر شناخت کیا۔

Last Updated : Feb 28, 2020, 10:19 AM IST

For All Latest Updates

ABOUT THE AUTHOR

...view details