اردو

urdu

By

Published : Jan 29, 2020, 7:40 PM IST

Updated : Feb 28, 2020, 10:36 AM IST

ETV Bharat / bharat

'شاہین باغ کی خاتون مظاہرین آئین کے تحفظ کے لیے سڑکوں پر ہیں'

شاہین باغ میں جاری مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے الہ آباد ہائی کورٹ کے سابق جج بی ڈی نقوی نے کہا کہ جمہوری میں احتجاج اور تحریک چلانا بنیادی حق ہے اور یہ حق بھارت کا آئین دیتا ہے۔

شاہین باغ میں جاری مظاہرے
شاہین باغ میں جاری مظاہرے

انہوں نے شاہین باغ خاتون مظاہرین سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے کہا کہ آپ نے وہ شمع روشن کی ہے جس کی روشنی پورے ملک میں پھیل رہی ہے اور آپ کی پھیلائی ہوئی روشنی سے پورا ملک روشن ہے۔ آپ کی تحریک کی وجہ سے آج ملک میں سیکڑوں شاہین باغ بن چکے ہیں اور اس میں روز نئی جگہ کا اضافہ ہورہا ہے۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ جو لڑائی آپ نے چھیڑی ہے اسے نتیجہ تک جاری رکھنا ہے اور بغیر نتیجہ کے ایک قدم بھی پیچھے نہیں ہٹنا ہے۔

ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈ کر پڑپوتے رتن راج امبیڈ کر نے شاہین باغ خاتون مظاہرین کو سلام کرتے ہوئے کہا کہ آپ یہ لڑائی ہمارے لیے بھی لڑ رہی ہیں کیوں کہ اس قانون سے سب سے زیادہ نقصان ایس سی ایس ٹی اور کمزور طبقہ کو ہونے والا ہے'۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کی منشا کو سمجھنے کی ضرورت ہے اس نے مسلمانوں کے بہانے دلت سماج پر حملہ کرنے کی کوشش کی ہے اور آج بابا صاحب کے بنائے ہوئے آئین کو بچانے کا معاملہ ہے اور شاہین باغ کی خواتین آئین کو بچانے کے لیے نکلی ہیں۔

پانی پت سے آنے والے سماجی کارکن جن ابھیان منچ کے صدر پی پی کپور نے اس موقع پر کہا کہ سی اے اے ، این آر سی اور این پی آر 135کروڑ عوام پر حملہ ہے، یہ کہنا کہ اس قانون سے صرف مسلمان متاثر ہوں گے سخت غلط فہمی والی بات ہے حقیقت یہ ہے کہ مسلمان سے زیادہ یہاں ہندو عوام پریشان ہوں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ عوام کا اصل مسلہ بے روزگاری، تعلیم، صحت اور معاش ہے لیکن حکومت ان تمام مسائل پر توجہ ہٹانے کے لیے اس طرح کا قانون لے کر آئی ہے۔

کپورنے کہا ہ آزادی کے 73سال بعد بھی اگر ہم لوگوں سے شہریت کے ثبوت مانگے جاتے ہیں اس سے شہریوں کی توہین اور نہیں ہوسکتی۔

انہوں نے کہا کہ حکومت آسام میں این آر سی نافذ کرکے پہلے ہی ناکام ہوچکی ہے اور اب پورے ملک میں اس طرح کا تجربہ کرنا چاہتی ہے۔


کرناٹک سے آنے والے کرناٹک فارمر ایسوسی ایشن کے نائب صدر خدیر (قدیر) بھارتی نے کہا کہ آئین نے ہمیں مساوی شہری تسلیم کیا ہے اس میں کسی مذہبی بنیاد پر امتیاز کی کوئی گنجائش نہیں ہے اس کے باوجود حکومت نے غیر آئینی کام کیا ہے۔

انہوں نے شاہین باغ خاتون مظاہرین سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے کہا کہ شاہین باغ خاتون مظاہرین نے ملک کو ایک نئی سمت اور ہندومسلم اتحاد کا پیغام دیا ہے۔

انہوں نے دعوی کیا کہ موجودہ حکومت نے ہندو مسلم کرکے دونوں فرقوں کو الگ کرنے کی کوشش کی ہے لیکن ان خواتین ان کے منصوبے پر پانی پھیر دیا ہے اور خوشی کی بات ہے کہ اس تحریک نے ہندو مسلم کو ایک کردیا ہے۔

جامعہ ملیہ اسلامیہ میں قومی شہریت (ترمیمی)قانون، این آر سی اور این پی آر کے خلاف احتجاج جاری ہے اور دن بہ دن اس میں شدت آرہی ہے،طلبہ اور طالبات احتجاج میں نئے نئے رنگ بھر رہی ہیں۔ احتجاجی آرٹ کے ایک سے ایک نمونے پیش کئے جارہے ہیں۔ جامعہ ملیہ اسلامیہ میں پولیس مبینہ زیادتی کے بعد سے 15دسمبر سے احتجاج جاری ہے اور یہاں بھی 24 گھنٹے کا دھرنا جاری ہے۔

Last Updated : Feb 28, 2020, 10:36 AM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details