کانگریس کے سینئر رہنما اور سابق وزیرِ خزانہ پی چدمبرم نے وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن پر معیشت کے بارے میں ان کے 'ایکٹ آف گارڈ' کے بیان پر تنقید کی ۔
سابق وزیر خزانہ پی چدمبرم نے کہا ہے کہ 'خدا کے نمائندہ کی حیثیت سے وزیر خزانہ اس کا جواب دیں کہ کورونا وائرس کی وبا سے قبل معیشت کی بد انتظامی کیوں اور کیسے ہوئی؟'۔
سابق وزیر خزانہ پی چدمبرم کا ٹوئیٹ بتادیں کہ جمعرات کے روز سیتا رمن نے کہا تھا کہ 'معیشت وبائی بیماری سے متاثر ہوئی ہے جو ایک ایکٹ آف گارڈ ہے۔ اس سے رواں مالی برس میں معاشی کسادبازاری کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے'۔
سیتا رمن کے اس بیان پر زور دیتے ہوئے چدمبرم نے کہا ہے کہ 'اگر وبائی بیماری خدا کا فعل ہے تو آپ 18-2017، 19-2018 اور 20-2019 کے دوران معیشت کی بدانتظامی کو کس طرح بیان کریں گی'۔
سابق وزیر خزانہ پی چدمبرم کا ٹوئیٹ انہوں نے زور دے کر کہا کہ 'جی ایس ٹی معاوضے کے فرق کو ختم کرنے کے لئے مودی سرکار نے ریاستوں کو جو دو آپشن دیے وہ ناقابل قبول ہیں'۔
چدمبرم نے کہا ہے کہ 'پہلے آپشن کے تحت ریاستوں سے کہا جاتا ہے کہ وہ اپنے مستقبل کی وصولیوں کا معاوضہ سیس کے تحت گروی رکھ کر قرض لیں جس سے مالی بوجھ پوری طرح ریاستوں پر پڑتا ہے'۔
انہوں نے ٹویٹس کے ایک سلسلے میں کہا ہے کہ 'دوسرے آپشن کے تحت ریاستوں سے کہا جارہا ہے کہ وہ آر بی آئی ونڈو سے قرض لیں۔ یہ زیادہ سے زیادہ قرض ہے جس سے ایک بار پھر سارا مالی بوجھ ریاستوں پر پڑتا ہے'۔
چدمبرم نے دعویٰ کیا کہ مرکزی حکومت خود کو کسی بھی معاشی ذمہ داری سے بری کر رہی ہے۔
انہوں نے الزام لگایا کہ یہ 'سراسر غداری' کے ساتھ ساتھ 'قانون کی براہ راست خلاف ورزی' ہے۔