عالمی ادارے صحت ( ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن / ڈبلیو ایچ او) کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر ٹیڈروس گیبریس نے کووڈ ۔19 پر باقاعدہ پریس کانفرنس میں کہا کہ '12 مئی کو نرسوں کے عالمی دن کے موقع پر افغانستان کے ایم ایس ایف اسپتال پر حملہ کیا گیا جس میں بہت سی نرسیں، ماؤں اور نوزائیدہ بچے دم توڑ گئے'۔
ڈاکٹر ٹیڈروس گیبریس کا کہنا ہے کہ 'عام شہریوں اور صحت کے کارکنوں کو کبھی بھی نشانہ نہیں بنایا جانا چاہئے'۔
انہوں نے کہا ہے کہ 'ہمیں اس وقت صحت اور امن کی ضرورت ہے۔ صحت کےلئے امن اور امن کے لئے صحت کی ضرورت ہے۔ میں تمام فریقوں سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ عالمی وبا کے وقت سیاست چھوڑ دیں اور امن و عالمی جنگ بندی کو ترجیح دیں اور مل کر اس وبا کو ختم کریں'۔
عالمی ادارے صحت (ڈبلیو ایچ او) کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر ٹیڈروس گیبریس نے کہا کہ 'بہت سارے لوگ بغیر کسی جنگ بندی کے ہر دن بے معنی طور پر مر رہے ہیں'۔
ڈبلیو ایچ او کے ہیلتھ ڈیزاسٹر پروگرام کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر مائیکل جے۔ ریان نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ 'کووڈ 19 کے معاملات میں اپریل میں 11 ممالک میں صحت عملہ اور مریضوں پر 35 حملوں کے سلسلے میں تنظیم کے پاس اطلاع ہے'۔
انہوں نے کہا کہ 'یہ حملے افغانستان میں ہوئے حملوں کی طرح منصوبہ بند فوجی حملے نہیں ہیں۔ ان میں معلومات کی عدم دستیابی کی وجہ سے لوگوں کے ذریعہ غصہ نکل کر سامنے آیا ہے۔ بہت سے موقوں پر لوگ سمجھ کی کمی یا خوف کے سبب ایسا کرتے ہیں'۔
ڈاکٹر مائیکل جے۔ ریان نے مزید کہا ہے کہ 'صحت کارکنوں کے علاوہ کووڈ 19 کے مریضوں پر حملوں کے بھی کچھ واقعات ہوئے ہیں۔ ان میں سے کچھ حملے سنگین بھی ہیں'۔