ضلع اور سیشن جج مسعود ارشد پاکستان مسلم لیگ نواز (پی ایم ایل این)پنجاب صدر رانا ثنااللہ کے خلاف منشیات کی مبینہ اسمگلنگ کے ایک معاملے کی سماعت کررہے تھے۔انہیں اس معاملے کی سماعت کرنےسے روک دیا گیا اور لاہور ہائی کورٹ میں واپس بھیج دیاگیا ہے۔
لاہور ہائی کورٹ نے جسٹس ارشد کو واپس بھیجنے کے بارے میں نوٹیفکیشن بھی جاری نہیں کی۔پاکستانی میڈیا میں مصدقہ ذرائع کے حوالےسے رپورٹوں میں کہا گیا ہے عام طورپر جسٹس کی ملازمت میں تبدیلی کے لیے لاہور ہائی کورٹ نوٹیفکیشن جاری کرتا ہے لیکن اس معاملے میں کوئی نوٹفکیشن جاری نہیں کی گئی۔
یہ معاملہ بدھ کے روز کا ہے۔ثنااللہ کے خلاف مقدمے کی باضابطہ سماعت چل رہی تھی ،جس نےبدھ کو اس وقت نیا موڑ لے لیا جب جسٹس ارشد نے کارروائی شروع کی اور بچاؤ فریق کے وکیل نے ثنااللہ کی ضمانت عرضی پر اپنی دلیل پیش کی۔
انسداد منشیات فورس (اے این ایف)کے وکیل رانا کاشف سلیم نے عدالت کو مطلع کیا کہ یہ مقدمہ ایک دن پہلے ہی سونپ دیا گیا ہے۔انہوں نے معاملے کو پوری طرح سمجھنے کےلئے جج سے ایک گھنٹے کا وقت دینے کی اپیل کی۔
جج نے وکیل کو ایک گھنٹے کا وقت دے دیا لیکن کارروائی جب پھر سے شروع ہوئی تو عدالت میں موجود وکیل نے کہا کہ انہیں عدالتی کام کاج سے ہٹا دیا گیا ہے اور پھر سے واپس لاہور ہائی کورٹ بھیج دیاگیا ہے۔