بی جے پی کے صدرجگت پرکاش نڈا نے اس معاملہ پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ نے کانگریس پارٹی اور چینی حکومت کے مابین ہوئے معاہدہ پر حیرانی ظاہر کی ہے۔ معاہدہ پر دستخط کئے جانے کو منظوری دینے والی محترمہ گاندھی اور ان کے بیٹے کو وضاحت دینی چاہئے۔
نڈا نے یہ بھی دریافت کیا کہ راجیو گاندھی فاونڈیشن کو چین سے ملے عطیہ کے عوض بھارتی بازار کو چینی اشیا کے لئے کھولا گیا تھا جس سے بھارت کاروبار متاثر ہوا۔
بی جے پی کے ترجمان ڈاکٹر سنبت پاترا نے یہاں نامہ نگاروں سے کہاکہ' سات اگست 2008کو بیجنگ میں محترمہ گاندھی اور مسٹر راہل گاندھی اور چین کے اس وقت نائب صدر اور چینی کمیونسٹ پارٹی کے اسٹینڈنگ کمیٹی کے رکن شی جنپنگ کی موجودگی میں کانگریس اور چینی کمیونسٹ پارٹی کے مابین دو طرفہ، علاقائی اور بین الاقوامی امور پر مشاورت اور تبادلہ کے لئے معاہدہ پر دستخط کئے گئے تھے۔
ڈاکٹر سنبت پاترا نے کہاکہ' حیرت کی بات ہے کہ ایک سیاسی پارٹی آخر ایک ملک کی حکومت کے ساتھ اس طرح کا معاہدہ کیسے کرسکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی کے صدر نے اس موضوع کو پہلے بھی اٹھایا تھا اور کہا تھا، وہی سپریم کورٹ کے چیف جسٹس نے بھی کہا اور حیرانی ظاہر کی کہ آخرایک پارٹی دوسرے ملک کے ساتھ ایسا معاہدہ کیسے کرسکتی ہے'۔
بی جے پی کے ترجمان نے کہاکہ کانگریس کی طرف سے کہا گیا کہ یہ پارٹی کا پارٹی سے معاہدہ ہے لیکن کانگریس یہ نہیں بتاتی ہے کہ چین کا معاملہ الگ ہے۔ وہاں مستقل طورپر چینی کمیونسٹ پارٹی کی حکومت ہے اور پارٹی اور حکومت میں کوئی فرق نہیں ہے۔