اردو

urdu

ETV Bharat / bharat

'پلوامہ جیسے حملے ہو تے رہتے ہیں'

راہل گاندھی کے قریبی اور اورسیز انڈین نیشنل کانگریس کے چیئرمین سیم پترودا نے بالا کوٹ ایئر اسٹرائیک پر دیئے گئے اپنے بیان پر صفائی دی۔

By

Published : Mar 22, 2019, 3:26 PM IST

سیم پترودا


انہوں نے کہا کہ میں نے یہ بات ایک شہری کے طور پر کہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ میں جاننے کا حق رکھتا ہوں کہ بالا کوٹ میں کیا ہوا تھا۔
انہوں نے کہا کہ میں نے یہ بیان پارٹی کی طرف سے نہیں بلکہ اپنی طرف سے دیا تھا، انہوں نے کہا کہ اس کے بارے میں حقائق جاننے کا اختیار رکھتا ہوں، آخر اس میں غلط کیا ہے۔

واضح رہے کہ بھارت نے ایئر اسٹرائیک کے دوران پاکستان کے بالا کوٹ میں 300 شدت پسندوں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔

جس پر سینیئر کانگریسی رہنما اور راہل گاندھی کے قریبی سیم پترودا نے پلوامہ حملے پر بیان دیاہے جس سے الیکشن کے ماحول میں بی جے پی نے پورے معاملے کو گرم کردیا ہے۔

سیم پاترودا نے کہا تھا کہ پلوامہ جیسے حملہ ہو تے رہتے ہیں، ممبئی کے تاج ہوٹل اور اوبرائے ہوٹل میں بھی اس طرح کا حملہ ہوا تھا ہم بھی حملہ کرسکتے تھے، لیکن ہم نے اپنے جنگی جہاز پاکستان نہیں بھیجے تھے'۔
ان کا مزید کہنا تھا:' یہ درست طریقہ نہیں ہے۔ اگر کسی ملک کے آٹھ لوگ کوئی جرم کرتے ہیں تو اس کے جواب میں آپ پورےملک پر حملہ نہیں کر سکتے'۔
پترودا نے بالا کوٹ ایئر اسٹرائیک پرسوال اٹھاتے ہوئے اس کے ثبوت مانگے ہیں۔

پترودا کے اس بیان نے کانگرییس کو گھیرنے کے لیے بی جے پی کو ایک اور موقع دے دیا ہے۔

پترودا نے کہا کہ مجھے سمجھ میں نہیں آرہا ہے کہ اس میں تنازع کیا ہے۔ اس پر آرہے ردعمل سے میں حیران ہوں، بھارت میں لوگ چھوٹے چھوٹے معاملوں پر ردعمل ظاہر کرتے ہیں،یہ افسوسناک ہے ۔ یہ پوری طرح سے ایک معمولی معاملہ ہے۔ میں صرف ایک شہری کی حیثیت سے سوال پوچھ رہا ہوں۔

سیم پترودا کی ایئر اسٹرائیک پر سوال اٹھانے پر پی ایم مودی نے مذمت کی ہے۔

انہوں نے ٹوئٹ کیا کہ کانگریس صدر کے سب سے اہم صلاح کار اور گائڈ نے بھارت کے فوجیوں کے حوصلہ کو کم بتا کر کانگریس کی جانب سے پاکستان نیشنل ڈے سلیبریشن کی شروعات کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ کاگنریس کے شاہی خاندان کے وفادار درباری نے آج اس بات کو قبول کرلیا ہے کہ کانگریس عسکریت پسند طاقتوں کے خلاف کارروائی نہیں چاہتی تھی۔ یہ نیا بھارت ہے، ہم عسکریت پسندوں کو اسی زبان میں سود سمیت جواب دیں گے، جس زبان کو وہ سمجھتے ہیں۔ اپوزیشن عسکریت پسندی کے حامیوں کا ٹھکانہ ہے اور فوجیوں پرسوال اٹھانا ان کی فطرت ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details