ریاست بہار کے ضلع گیا دورہ کے دوران سی پی آئی(ایم) رہنما ورندا کرات نےکہا کہ ملک میں ایمرجنسی جیسی صورتحال پیدا ہوگئی ہے، تاہم سپریم کورٹ نے حکومت کو چار ہفتے وقت دے کر صحیح نہیں کیا ہے۔
خیال رہے کہ سی اے اے واین آرسی اور این پی آر کی مخالفت میں شہرگیا میں واقع شانتی باغ میں جاری غیرمعینہ دھرنے میں شامل ہونے ورندا کرات آئی تھیں۔
اس سے قبل سی پی آئی(ایم) رہنما نے سپریم کورٹ کے ذریعے حکومت کو چارہفتے تک جواب دینے کی مہلت پرتشویش کا اظہار کیا ہے اور کہا کہ اتنا وقت اس صورتحال میں دینا درست نہیں ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ تاہم یہ چار ہفتے ان کے حوصلے ٹوڑیں گے بلکہ مخالفت میں اور تیزی آئےگی۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ بھارتی عموام نے یہ فیصلہ کر لیا ہے کہ ہم بھارتی آئیں بچائیں گے۔
جب تک سی اے اے کی واپسی نہیں ہوگا تب تک احتجاج ومظاہرے ہوتے رہیں گے۔
سی پی آئی(ایم) کی سینئیررہنما ورندا کرات نے مزید کہا کہ وہ سپریم کورٹ کااحترام کرتی ہیں تاہم سوال یہ ہے کہ سابری مالا اور دیگر مسئلوں پرفوری سماعت کی جاتی ہے، لیکن سپریم کورٹ نے حکومت کو چار ہفتے کاوقت دیکر اس مسئلے کوسنجیدگی سے نہیں لیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ان چار ہفتوں میں ملک میں ہورہے مظاہروں میں اورشدت آئے گی۔
انھوں نے ریاستی وزیراعلی نتیش کمار کو تنقید کا نشانہ بنایا اور کہاکہ نتیش کمار صاف کریں کہ وہ کسکی طرف کھڑے ہیں۔ بہار میں این پی آر نافذ کراکر یہاں کی عوام کومشکلات میں وزیراعلی ڈالنا چاہتے ہیں، ملک کی تیرہ ریاستوں نے سی اے اے واین آرسی کی مخالفت کی ہے۔
اس کے علاوہ پنجاب اور کیرالہ کی حکومت نے سی اے اے واین آرسی سمیت این پی آر کی بھی مخالفت کرتے ہوئے اسے اپنی ریاستوں میں نہیں کرانے کا فیصلہ لیا ہے اور مرکزی حکومت کو اس سے واقف کرادیا ہے۔