اردو

urdu

ETV Bharat / bharat

' 30 ستمبر کو عدالت سے منصفانہ فیصلے کی توقع ہے'

ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے بی جے پی کے سینئر رہنما ایل کے اڈوانی کے وکیل کے کے مشرا نے کہا 'وکیل صرف یہ یقینی بنانے کے لئے لڑتے ہیں کہ حقائق عدالت کے سامنے رکھے جائیں۔ میں نے بھی اپنی قابلیت کے مطابق گواہوں کی سچائی کو ثابت کرنے کی کوشش کی ہے اور کرتا رہوں گا'۔

we expect favourable court verdict on september 30:  l k dvani's lawyer
'ہمیں 30 ستمبر کو عدالت کے سازگار فیصلے کی توقع ہے'

By

Published : Sep 19, 2020, 1:27 PM IST

سابق نائب وزیر اعظم اور بی جے پی کے سینئر رہنما ایل کے اڈوانی کے وکیل نے ای ٹی وی بھارت سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے زور دے کر کہا کہ 'بابری مسجد انہدام کیس کا فیصلہ یقینا ایل کے اڈوانی کے حق میں ہوگا۔

ایودھیا معاملہ کے سلسلے میں سی بی آئی کی خصوصی عدالت 30 ستمبر کو فیصلہ سنائے گی۔

ویڈیو

ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کے کے مشرا نے کہا 'وکیل صرف یہ یقینی بنانے کے لئے لڑتے ہیں کہ حقائق عدالت کے سامنے رکھے جائیں۔ میں نے بھی اپنی قابلیت کے مطابق گواہوں کی سچائی کو ثابت کرنے کی کوشش کی ہے اور کرتا رہوں گا'۔

انھوں نے کہا ہے کہ 'اب عدالت فیصلہ کرے گی کہ اسے کس حد تک ثبوت اور ہمارے دلائل قابل اعتماد محسوس ہوں گے۔ مجھے عدالت پر پورا اعتماد ہے۔ مجھے عدالتی عمل پر اعتماد ہے۔ مجھے معلوم ہے کہ عدالت ہمارے اور ہمارے حق میں انصاف کرے گی'۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ انہوں نے یہ دیکھنے کی بھی پوری کوشش کی ہے کہ دیگر ثبوتوں میں کتنے تضادات ہیں؟

انھوں نے مزید کہا ہے کہ 'میں نے پوری کوشش کی ہے تاکہ گواہوں کی سچائی عدالت کے سامنے ثابت ہوسکے۔ گواہ سچ ہے یا غلط ہے۔ ہم نے اپنی بات صحیح ثابت کرنے کے لیے تمام کوششیں کی ہیں۔ مجھے اپنی کوششوں پر پورا اعتماد ہے۔ میں اپنی دانشورانہ قابلیت پر یقین رکھتا ہوں۔ مجھے امید ہے کہ اس معاملے میں میں بطور وکیل کامیابی حاصل کروں گا'۔

فیصلے کے دن ایل کے اڈوانی، کلیان سنگھ اور دیگر سمیت ملزمان کی موجودگی کے حوالے سے وکیل کے کے مشرا نے کہا ہے کہ 'سی آر پی سی کا کہنا ہے کہ فیصلہ سنانے کے دن تمام ملزمان کو عدالت میں پیش ہونا پڑتا ہے۔ تاہم اگر حالات مختلف ہیں، تو عدالت غور کرے گی کہ آیا کسی بھی ملزم کو چھوٹ دی جاسکتی ہے یا نہیں'۔

کے کے مشرا نے یہ بھی دعوی کیا کہ یہ ایک تاریخی فیصلہ ہوگا۔

انہوں نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ 'شاید دنیا میں اب تک اتنا لمبا مقدمہ چل نہیں چلا۔ یہ دنیا کا سب سے طویل مقدمہ ہے جس میں اتنے گواہوں کی گواہی دی گئی ہے'۔

اس معاملے میں کل 994 گواہ موجود تھے جن میں سے 354 گواہوں کی رائے بریلی سے سماعت ہوئی۔ تاہم جب تمام گواہوں اور ملزمان کے خلاف بیان درج کرنے کا وقت آیا تو اس کیس سے وابستہ متعدد افراد زندہ نہیں رہے۔ مجموعی طور پر سی آر پی سی کی دفعہ 313 کے تحت 32 ملزمان کے خلاف بیانات قلمبند کرنے کا عمل مکمل ہوا۔

مشرا نے بتایا کہ 'سی بی آئی نے چارج شیٹ دائر کی ہے جس میں کل 49 ایف آئی آر شامل ہیں۔ سی بی آئی کے ذریعہ دائر چارج شیٹ کو دو حصوں میں تقسیم کیا گیا تھا۔ رائے بریلی میں اس کا مقدمہ چل رہا تھا جس میں بھارتیہ جنتا پارٹی کے ایل کے اڈوانی اور مرلی منوہر جوشی پر الزام لگایا گیا تھا'۔

سی بی آئی کی خصوصی عدالت کے جج سریندر یادو نے بابری مسجد انہدام کے معاملے میں فیصلہ سنانے کے لئے 30 ستمبر کی تاریخ مقرر کی ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details