بھارتی ریاست گجرات کے ضلع آنند میں پیٹلاڈ میونسپلٹی کی جانب سے پلاسٹک کے خطرات سے نمٹنے کی کوشش جاری ہے۔
پیٹلاڈ میونسپلٹی، پلاسٹک کے کچرے کو تیل میں تبدیل کر رہی ہے، اس کا بنیادی مقصد شہر کو سنگل یوز پلاسٹک سے آزاد کرانا ہے۔
بڑے پیمانے پر پلاسٹک کے فضلے کا ہونا عالمی سطح پر تشویش کا سبب ہے، وہیں دوسری جانب اس فضلے کا محض 5 فیصد حصہ ہی روزانہ ریسائیکل کیا جاتا ہے۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ہر گزرتے پل کے ساتھ، پلاسٹک کا بڑھتا ہوا دائرہ زمین کے لیے کتنا بڑا خطرہ بنتا جارہا ہے۔
پیٹلاڈ میونسپلٹی کی چیف افسر ہیرالبین ٹھاکر کا کہنا ہے کہ یہ پلاسٹک اس قدر نقصان دہ ہے کہ، اس کو تیار کرنے میں کاربن ڈائی آکسائڈ نکلتا ہے، اس کے بعد اس کو پانی یا زمین، جہاں بھی پھینک دیا جائے، وہاں پڑے رہنے کی صورت میں بھی یہ کاربن ڈائی آکسائیڈ چھوڑتا رہتا ہے۔