کورونا وائرس (کووڈ۔19) کی وبا کے دوران درپیش چیلنجز کا سامنا کرتے ہوئے اتراکھنڈ کے کوسانی گاؤں کے نوجوان کسانوں نے لاک ڈاؤن کے دوران اسٹرابیری کی کاشت شروع کی ہے۔
کوسانی کے گاؤں چھنی کے گم سنگھ دوساد، گووید دوساد اور لِلت دوساد نے مالی پریشانی کا سامنا کرتے ہوئے اپنے کھیتوں میں اسٹرابیری کی کاشتکاری شروع کر دی ہے۔
للت دوساد نے کہا ہے کہ 'کسانوں کو پونے سے اسٹرابیری کے پودے مہیا کیے گئے تھے۔ میں اور دوسرے کسانوں نے فروری میں اسٹرابیری کی کاشت کاری کردی تھی، جس سے اب پھل آنا شروع ہوگئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ 'وہ اپنے ایک دوست سے متاثر ہوئے ہیں۔ جس نے کاکاڈی گھاٹ میں بڑے پیمانے پر اسٹرابیری لگائی تھی'۔
- زرعی زمین کی مٹی کا تجربہ:
للت دوساد نے اپنی زرعی زمین کی مٹی کا تجربہ کیا تاکہ یہ معلوم کیا جاسکے کہ وہ اسٹرابیری کو اگانے کے لئے موزوں ہے یا نہیں۔ مزید یہ بھی پتہ چلایا جائے کہ مٹی اور موسم دونوں اسٹرابیری کی نشوونما کے لئے موزوں ہے'۔
- کاشتکاروں کو باغبانی کی تربیت:
دوساد نے ریاستی حکومت کے محکمہ زراعت اور باغات سے رابطہ کیا۔ محکمہ کا کہنا ہے کہ وہ ایک تربیتی ادارہ کھولنے کا ارادہ رکھتا ہے۔ جہاں کاشتکاروں کو باغبانی کی تربیت دی جائے گی۔
واضح رہے کہ اتراکھنڈ کا چھنی گاؤں مشہور سیاحتی مرکز کا حصہ ہے۔ جو منی سوئٹزرلینڈ کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔