ریاست اترپردیش میں سی اے اے کے خلاف ہونے والے احتجاجی مظاہروں پر اب حکمراں جماعت و اپوزیشن پارٹیاں سیاسی روٹی سینکتی نظر آرہی ہیں۔ سماج وادی پارٹی جہاں حکومت آنے پر مظاہرین کو پینشن دینے تو وہیں کانگریس اس ضمن میں گرفتار افراد کو قانونی مدد فراہم کرنے کا اعلان کررہی ہے۔ تو وہیں حکمراں جماعت ان پارٹیوں پر حملہ آور ہوکر اسے ایک مخصوص طبقہ سے ہمدردی کا حوالہ دے کر سیاسی فائدہ اٹھانا چاہ رہی ہے۔
سماج وادی پارٹی کے مطابق سی اے اے کی مخالفت میں ہوئے احتجاجی مظاہروں میں کانگریس کہیں نہیں تھی۔ پوری ریاست میں سماج وادی کے کارکنوں نے اس قانون کے خلاف احتجاجی مظاہرے کیے ہیں۔
سماجوادی پارٹی (ایس پی) کے برسراقتدار آنےکے بعد شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے 2019) کی مخالفت کرنے والوں کو 'آئین کے محافظ' کے طور پر پینشن دیا جائے گا۔
سماج وادی پارٹی کے رکن اسمبلی و یوپی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر رام گوند چودھری کہتے ہیں 'سی اے اے کے خلا ف ایس پی نے احتجاجی مظاہرہ کیا ہے کانگریس نے نہیں! انہوں نے الزام عائد کیا کہ میڈیا اہم حزب مخالف(ایس پی) کو نقصان پہنچانے کے لیے پرینکا اور کانگریس کو بڑھاوا دے رہی ہے'۔
کانگریس کی جانب سے مظاہرے کے دوران گرفتار لوگوں کو مفت قانونی مدد فراہم کرنے کے اعلان کے ساتھ پارٹی کی جنرل سکریٹری مہلوکین اور متأثرین کے اہل خانہ سے ملاقات کررہی ہیں۔ پرینکا نے پہلے بجنور جاکر متأثرین کے اہل خانہ سے ملاقات کی تو وہیں جمعہ کو مظفر نگر جاکر بھی وہ متأثرین کے اہل خانہ سے مل کر ان کی ڈھارس بندھائی۔