امریکی محکمہ خارجہ کے ایک سینئر عہدیدار نے کہا ہے کہ 'اروناچل پردیش بھارت کا علاقہ ہے۔ امریکہ علاقائی دعوؤں کو آگے بڑھانے کی چین کی کوششوں کی مخالفت کرتا ہے'۔
امریکی محکمہ خارجہ کے ایک عہدیدار نے بھارت اور چین کے درمیان سرحدی تنازعہ کے بعد 'سرکاری' موقف کا اظہار کیا ہے۔
ریاستہائے متحدہ امریکہ اس علاقہ پر کسی بھی دوسرے ملک کے 'بے بنیاد دعوؤں' کی شدید مخالفت کرتا ہے جو فوجی مداخلت کے ذریعہ یکطرفہ کوششوں کی جارہی ہے۔
بھارت - چین سرحدی تنازعہ کے دوران امریکی محکمہ خارجہ کے عہدیدار نے غیر ملکی پریس سنٹر بریفنگ کے دوران کہا ہے کہ 'یہ بات یقینی طور پر واضح ہے۔ تقریبا چھ دہائیوں سے امریکہ نے تسلیم کیا ہے کہ اروناچل پردیش بھارت کا علاقہ ہے'۔
انھوں نے کہا ہے کہ 'ہمایل اے سی کے پار فوجی یا سویلین حملہ کے ذریعہ علاقائی دعوؤں کو آگے بڑھانے کی کسی یکطرفہ کوششوں کی سختی سے مخالفت کرتے ہیں'۔
بھارت - امریکہ دوطرفہ تعلقات کے بارے میں بتاتے ہوئے سینئر عہدیدار نے کہا ہے کہ 'ایک ایسے وقت میں جب بھارت کو سیکیورٹی کے خاطر خواہ چیلنجوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ہماری دفاعی شراکت داری میں اضافہ غیر معمولی ہے۔ اس شراکت میں دفاعی اشیا کی فروخت بھی شامل ہے ۔ خاص طور پر جدید ترین امریکی ہتھیاروں کے نظام، بھارت کی سلامتی اور خودمختاری کے لئے ہماری وابستگی شروع سے رہی ہے'۔
مزید پڑھیں:بھارت ۔ چین مذاکرات کا چھٹا دور، فوجی انخلا پر زور
عہدیدار نے چین کی بڑھتی ہوئی فوجی جارحیت کے بارے میں بھی بات کی اور اس کی مخالفت بھی کی۔