ڈاکٹر نکول پاراشر، ڈائرکٹر، شعبہ سائنس ٹکنالوجی، وگیان پرسار، نئی دہلی نے مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی میں قومی اردو سائنس کانگریس 2020 کے افتتاحی اجلاس میں بحیثیت مہمانِ خصوصی شرکت کر خطاب کیا۔
ڈاکٹر نکول پاراشر نے کہا ہے کہ 'اردو کو ہمیشہ شاعری اور ادب کی زبان سمجھا جاتا رہا ہے لیکن اگر سائنس کی ترسیل کی بات کریں تو یہ سب سے بہترین زبان ہے'۔
'ضرورت صرف لکھنے والوں کی ہے۔ مقبول سائنس لکھ کر ہم نہ صرف لوگوں کے ذوق کی تسکین کرسکتے ہیں بلکہ اس طرح دستورِ ہند کی شق 51 A (h) میں موجود عوام میں سائنسی طرز فکر پیدا کرنے کی جانب بھی قدم اٹھاتے ہیں اور لوگوں کو ایک بہترین زندگی بسر کرنے کی طرف لے جاتے ہیں'۔
اس سال کانگریس کا عنوان ”اُردو زبان میں سائنس کا فروغ“ہے جسے مرکز برائے فروغ علوم (سی پی کے یو) اور اسکول برائے سائنسی علوم کے اشتراک سے منعقد کیا جارہا ہے۔
ڈاکٹر پاراشر نے کہا کہ آج بیروزگاری پر کافی بات ہوتی ہے جبکہ غیر انگریزی زبانوں میں سائنس پر لکھے گئے مواد کی ایڈیٹنگ کے لیے بہت سارے سائنس کمیونکیٹرس کی ضرورت ہے۔ اگر لوگ سائنس اور اردو زبان دونوں میں مہارت حاصل کرلیں تو وہ اس شعبہ میں کام کرسکتے ہیں اور اس میں 20 تا 25 ہزار نوکریاں پیدا ہوسکتی ہیں۔
انہوں نے اردو شاعری کو ماہرین کا کام قرار دیا اور کہا کہ اگر یہ ماہرین شاعری جیسا اختراعی کام کرسکتے ہیں تو وہ یقینی طور پر سائنس کو سمجھ سکتے ہیں۔ عمومی طور پر وہ بلاوجہ خوف ہی کے باعث سائنس سے دور ہوجاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وگیان پرسار میں بھاشا وگیان کے تحت مختلف زبانوں میں کام ہو رہا ہے لیکن سب سے اچھا کام اردو میں ہو رہا ہے۔
ڈاکٹر پاراشر نے سلسلہ میں ڈاکٹر عرفانہ بیگم کا ذکر کیا جن کی مسلسل محنت سے وگیان پر سار کا اردو نیوز لیٹر ”تجسس“ مسلسل شائع ہو رہا ہے۔ اس کی شروعات تراجم سے ہوئی تھی لیکن آج اس میں مکمل طور پر اردو مضامین شائع ہو رہے ہیں۔ یہ ایک بڑی کامیابی ہے۔
اس موقع پر ڈاکٹر محمد اسلم پرویز، وائس چانسلر کی کتاب ”زندگی کی کہانی پتھروں کی زبانی“ جسے وگیان پرسار نے شائع کیا کی رسم اجراءکی گئی۔
مانو کے نظامت برائے ترجمہ و اشاعت کے زیر اہتمام شائع ہونے والی اردو کتابوں میں پروفیسر ظفر احسن کی ”توضیحی فرہنگ ریاضی“، ڈاکٹر شمس الاسلام فاروقی کی ”عملی کام برائے حشریات“ اور ڈاکٹررفیع الدین ناصر (اورنگ آباد) کی کتاب ”پلانٹ اناٹامی اینڈ ایمبریالوجی“ کا بھی رسم اجرا عمل میں آیا۔