ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے آل انڈیا کانگریس کمیٹی (اے آئی سی سی) کے سکریٹری زبیر خان نے اترپردیش حکومت پر 'مہاجر اور غیر مقامی مزدوروں کی پریشانیوں پر جھوٹی سیاست' کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔
انھوں نے یوپی حکومت پر الزام لگاتے ہوئے کہا ہے کہ 'لاک ڈاؤن کے درمیان گھر واپس جانے کے لئے کانگریس پارٹی کے ذریعہ بسوں کو اجازت دینے سے انکار کیا ہے'۔
انہوں نے کہا کہ 'وہ بدھ کے روز شام چار بجے تک یوپی کی سرحد پر بسوں کے ساتھ انتظار کریں گے'۔
کانگریس پارٹی نے لاک ڈاؤن کے دوران غیر مقیم اور مہاجر مزدوروں کو گھر واپس جانے کے لئے بندوبست کے لیے ایک ہزار بسوں کی اجازت سے انکار کرنے پر یوگی آدتیہ ناتھ کی قیادت والی اتر پردیش حکومت پر سخت تنقید کی۔
ویڈیو: ای ٹی وی بھارت سے اے آئی سی سی سکریٹری زبیر خان کی بات چیت - مزید آگے جانے کی اجازت سے انکار:
خان نے کہا کہ 'ہم 500 بسیں لے کر گئے لیکن انہیں بھرت پور۔ متھورا بارڈر پر روک دیا گیا اور انہیں مزید آگے جانے کی اجازت سے انکار کردیا گیا۔ لہذا ہم واپس آگئے'۔
- 'پہلے اجازت، بعد میں انکار':
اترپردیش کانگریس کے انچارج نے مزید کہا 'ہمیں یوپی کے ایڈیشنل سکریٹری کا ایک خط ملا ہے جس نے ہمیں 1000 بسوں کے ذریعہ مہاجرین کو یوپی لے جانے کی اجازت دی ہے۔ چنانچہ ہم نے منگل کی صبح گیارہ بجے کے قریب بسوں کو آگرہ بارڈر پر کھڑا کیا اور شام کے قریب ساڑھے چھ بجے تک حکومت کی طرف سے اجازت کا انتظار کیا اور پھر شام ساڑھے چھ بجے اجازت سے انکار کردیا گیا'۔
- کانگریس پارٹی کی جانب سے پہل:
بتادیں کہ کچھ دن قبل اترپردیش حکومت سے کانگریس نے غیر مقیم اور مہاجر مزدوروں کی نقل و حمل کے لئے گاڑیاں چلانے کی اجازت مانگی تھی۔ جس کے بعد حکومت نے انکار کیا تھا۔
یوپی حکومت نے جوابی الزام لگایا کہ 'پارٹی کے ذریعہ جمع کروائی گئی بسوں کی فہرست میں اسکوٹرز، تین پہیوں والے آٹو اور دیگر گاڑیوں کے نمبر اندراج ہیں'۔
- پرینکا گاندھی وڈرا کی پیشکش:
پرینکا گاندھی وڈرا نے کانگریس پارٹی مشرقی یوپی کے جنرل سکریٹری کی حیثیت سے ان مہاجر مزدوروں کی آبائی علاقوں تک محفوظ سفر کو یقینی بنانے کے لئے پارٹی کے خرچ پر ان کے لئے 1،000 بسیں فراہم کرنے کا فیصلہ کیا۔