یونیورسٹی کے طلبا وطالبات باب سید پر گزشتہ 28 دنوں سے مستقل سی اے اے، این آر سی اور این پی آر کے خلاف احتجاجی کررہے ہیں
یونیورسٹی کے طلبا و طالبات نے آج ایک انوکھا احتجاج کیا، طا لبعلموں نے آنکھوں پر پٹی باندھ کر یونیورسٹی کے پرانی جنگیں گیٹ سے لے کر با ب سید تک مارچ کیا۔
اے ایم یو کے طلبا کا آنکھوں پر پٹی باندھ کر کیا احتجاج احتجاج کے دوران طلباء و طالبات نے حکومت کے خلاف نعرے بازی کی اور یونیورسٹی وائس چانسلر پروفیسر طارق منصور اور رجسٹرار عبدالحمید کے استعفی کا بھی مطالبہ کیا۔
اس دوران یونیورسٹی کے طالبعلموں نے بتایا کہ آج 'ہم نے ایک پرامن احتجاج اور آنکھوں پر پٹی باندھ کر مارچ کیا، طلبا کا کہنا تھا کہ 'آنکھوں پر پٹی باندھ کر ہم یہ بتانا چاہتے ہیں ہم کتنی بھی اندھے بن جائیں منہ بند ہوجائیں لیکن ہم کو ہمارے حقوق معلوم ہیں ہمارا آئین کیا ہے، اسی لئے ہم نے جمہوریت کے مطابق پرامن احتجاج نکالا، سی اے اے، این آر سی آئین کے خلاف ہیں۔