اترپردیش کے دارالحکومت لکھنؤ میں آج کانگریس پارٹی کے کئی لیڈران کنگ جارج میڈیکل یونیورسٹی میں زیرعلاج اناؤ ریپ متاثرہ کے لیے عیادت پہنچے اور رائے بریلی میں ہونے والے سڑک حادثے کی سی بی آئی تفتیش کا مطالبہ کیا۔
کانگریس کا سی بی آئی تفتیش کا مطالبہ اس موقعے پر کانگریس پارٹی کے لیڈران نے کہا کہ متاثرہ کے ساتھ اور اس کے اہل خانہ کے ساتھ رائے بریلی میں ہونے والا یہ حادثہ محض حادثہ نہیں ہے، بلکہ یہ ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت کروایا گیا۔
کانگریسی رہنما ور ایم ایل سی ارادھنا سنگھ نے میڈیا سے بات چیت کے دوران کہا: 'کانگریس کا یہ وفد پارٹی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی کی ہدایت پر متاثرہ سے ملاقات کے لیے آیا ہے۔'
ارادھنا سنگھ نے بی جے پی پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ کیا وجہ ہے کہ جو ملزم ہیں، وہ پارٹی کے ممبر بنے ہوئے ہیں، حکومت انہیں بچانے کی بھرپور کوشش کیوں کر رہی ہے؟
انہوں نے سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ کیا وجہ ہے کہ جب یہ سڑک حادثہ ہوا، تب متاثرہ کے ساتھ سکیورٹی گارڈز وہاں موجود نہیں تھے؟
اس کے علاوہ جس ٹرک سے ٹکرا کر اکسیڈنٹ ہوا اس کے نمبر پر کالا رنگ کیوں لگا تھا؟ جس سے نمبر معلوم نہیں ہو۔ ان سب باتوں سے صاف ہوجاتا ہے کہ یہ محض حادثہ نہیں بلکہ ایک سوچی سمجھی سازش کا نتیجہ ہے۔
کانگریس پارٹی کے 'سیوا دل' لیڈر نے ای ٹی وی بھارت سے کو بتایا کہ وہ چاہتے ہیں کہ سیوا دل کے لوگ یہاں پر دن رات نگرانی کرنا چاہتے ہیں، کیونکہ متاثرہ کو یہاں پر بھی خطرہ ہے۔'
دراصل اتر پردیش کے ضلع کانپور میں واقع اناؤ کے گینگ ریپ متاثرہ کی ماں اور چاچی سمیت دو افراد ایک سڑک حادثے میں ہلاک ہوگئے۔ متاثرہ اپنے چاچا سے ملنے رائے بریلی جیل جا رہی تھی۔
ریاست اتر پردیش کے ضلع کانپور میں واقع اناؤ کے گینگ ریپ متاثرین کے چاچا مہیش سنگھ رائے بریلی جیل میں بند ہیں۔ ان سے ملاقات کے لیے متاثرہ، اس کی ماں، چاچی اور وکیل مہندر سنگھ رائے بریلی جیل جا رہے تھے کہ راستے میں گروبکھش گنج کے پاس ایک ٹرک نے زور دار ٹکر ماردی۔ اس میں متاثرہ کی والدہ اور اس کے چاچی ہلاک ہو گئے، جب کہ ریپ متاثرہ اور ان کے وکیل مہندر سنگھ شدید زخمی ہو گئے ہیں اور ان کا علاج جاری ہے۔