مرکزی وزیر گجیندر سنگھ شیخاوت نے آج یہاں صحافیوں کو بتایا کہ ملک میں 18 فیصد آبادی کے لئے صرف چار فیصد پانی دستیاب ہے، جو انتہائی تشویشناک ہے۔ یہ بڑا چیلنج ہے جس سے نمٹنے کیلئے اجتماعی کوششیں کرنا ہوں گی۔ اس کے لئے بڑی عوامی تحریک ہو تب ہی ہم اس کا سامنا کر پائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ سابق وزیر اعظم اٹل بہاری واجپئی کے ندی جوڑنے کے کثیر المقاصد پروجیکٹ کے تحت ہم نے ایسے 31 لنک کی نشاندہی کی ہے اور ان میں سے پانچ کی تفصیلی پروجیکٹ تفصیلات (ڈی پی آر) بن کر تیار ہو چکی ہے۔
انہوں نے پانی کے تحفظ کے لئے ریاستی حکومتوں سے بھی اپیل کی ہے کہ وہ اس سمت میں مثبت پہل کرے۔
انہوں نے سی اےاے اور این آرسی کی مخالفت کر رہے لوگوں کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ وہ لوگ تصوراتی خوف بتا کر مذہب کی بنیاد پر ملک کو بانٹنے کا بڑا جرم اور مہاپاپ کر رہے ہیں۔ بڑھتی مہنگائی کے سوال پر انہوں نے کہا کہ ایسا گلوبلائزیشن کے سبب ہو رہا ہے پھر بھی مودی حکومت مہنگائی کو روکنے میں کامیاب رہی ہے۔
راجستھان میں بجری اور نشہ مافیا کو سیاسی تحفظ حاصل ہونے کے معاملہ پر انہوں نے کہا کہ ریاست میں سنگین جرائم کے ساتھ خواتین کے خلاف جرائم میں بہت زیادہ اضافہ ہوا ہے، جو ریاستی حکومت کی ناکامی کے سبب ہے۔