اس سے پہلے گذشتہ رات برطانیہ کے پارلیمنٹ میں جانسن کی بریگزٹ پالیسی (برطانیہ کے یوروپی یونین سے باہر ہونے کے عمل) کو اس وقت زبردست جھٹکا لگا جب حکمران کنزرویٹو پارٹی کے باغی ارکان پارلیمان نے اپوزیشن کے ارکان پارلیمان کے ساتھ مل کر حکومت کو پارلیمنٹ میں شکست دے دی۔
اس سال جولائی میں وزیر اعظم کے عہدہ سنبھالنے کے بعد جانسن کا پارلیمنٹ میں یہ پہلا امتحان تھا، لیکن بریگزٹ کے معاملہ پر ایک قرار داد پر ووٹنگ ہوئی جس میں صرف 301 ارکان پارلیمان نے ان کی حمایت کی جبکہ 328 ارکان پارلیمان نے ان کے خلاف ووٹ دیا۔
برطانیہ کے وزیر اعظم نے کہا کہ ان کے مطابق اب ملک میں اس سیاسی مسئلہ کا حل نکالنے کے لیے انتخابات ہی واحد متبادل ہے۔