سی ڈبلیو سی کے رہنما، ممبران پارلیمنٹ اور سابق مرکزی وزراء سمیت کانگریس پارٹی کے 23 اعلیٰ رہنماؤں نے پارٹی کے عبوری چیف سونیا گاندھی کو ایک خط لکھ کر پارٹی میں گہرے بحران کی نشاندہی کی ہے اور اس میں بہتری لانے والی اصلاحات کا مطالبہ کیا ہے۔
خط میں سونیا گاندھی سے قیادت کے معاملے پر بھی بات چیت کا مطالبہ کیا گیا ہے اور قیادت میں تبدیلی میں تاخیر کے بارے میں بھی سوالات اٹھائے گئے ہیں۔
پارٹی کے ایک سابق ممبر پارلیمنٹ نے کہا "یہ خط کانگریس پارٹی کا اندرونی معاملہ ہے۔ میں اس کی تفصیلات شیئر نہیں کروں گا۔ کل ان میٹنگ میں ان خدشات پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔"
جن 23 قائدین نے اس خط پر دستخط کیے ہیں وہ ہیں غلام نبی آزاد ، آنند شرما ، کپل سبل ، ششی تھرور ، بھوپندر ہوڈا ، منیش تیوری ، ویوک تنکھا ، مکول وسیک ، ایم ویرپا موئلی ، جتن پرسادا ، پرتھویراج چوان ، پی جے کورین ، اجے سنگھ ، رینوکا چودھری ، ملند دیوورا ، راجندر کور بھٹال ، راج ببر ، اکھلیش پرساد سنگھ ، اروندر سنگھ لولی ، کلدیپ شرما ، یوگنند شاستری ، کول سنگھ ٹھاکر اور سندیپ دکشت۔
خط کی اطلاع ملنے کے فورا بعد ہی کانگریس کے رکن پارلیمنٹ ششی تھرور نے سابق وزیر اعظم جواہر لال نہرو کے ایک اقتباس کو ٹویٹ کرتے ہوئے کہا ، "جذبے اور خواہش کے بغیر آہستہ آہستہ امید اور جوش و خروش سے نکلنا پڑتا ہے ، جو وجود کی نچلی سطح پر استوار ہوتا ہے۔ آہستہ سے عدم وجود میں ضم ہوجانا۔ "
واضح رہے کہ کانگریس میں قیادت کے معاملے پر جاری گفتگو کے دوران پارٹی کی اعلی ترین پالیسی ساز یونٹ، کانگریس ورکنگ کمیٹی (سی ڈبلیو سی) کا اجلاس پیر کو ویڈیو کانفرنس کے ذریعے ہوگا۔پارٹی کے جنرل سکریٹری کے سی وینوگوپال کے مطابق سی ڈبلیو سی کا اجلاس پیر کی صبح 11 بجے شروع ہوگا۔
اجلاس کے سبب رینڈزیووس کو ایک نئے ورچوئل پلیٹ فارم 'ویب ایکس' کے طور پر طلب کیا جارہا ہے اور اجلاس کی عین وقت رہنماؤں کو اجلاس کی آئی ڈی دی جائے گی، جس کا مقصد اجلاس کو ہیکنگ یا ویڈیو لیک ہونے کے کسی بھی مواقع سے بچانے کا ہے۔
کانگریس ورکنگ کمیٹی (سی ڈبلیو سی) کے اجلاس میں قیادت کے بحران پر ایک طویل التواء بحث کو ختم کرنے کا امکان ہے کیونکہ کانگریس کے اعلی رہنماؤں نے پارٹی کے اندر بڑی تنظیمی اصلاحات کا مطالبہ کیا ہے۔