بنگلورو میں 269ویں ٹیپو جینتی کےموقعے پر کل ہند صوفیا و المشائخ کے ریاستی صدر صوفی ولی با قادری نے نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ٹیپو سلطان ایک ایسی شخصیت رہی جس کا لوہا اس وقت کے طاقتور انگریزوں نے بھی مانا اور ٹیپو سلطان کی تاریخ اس طرح لازوال ہے کہ شہر میسور کے دشمن برطانیہ نے ان کے آثار کو آج بھی لندن کی میوزیم میں سجا رکھا ہے۔
بنگلورو میں ٹیپو جینتی کا دھوم۔ انہوں نے اس موقعے پر اپیل کی کہ ہندو، مسلم، سکھ، عیسائی سمیت تمام مذاہب کے لوگ مل جھل کر رہیں اور ہمارے ملک عزیز کی ترقی میں اپنا رول ادا کریں اور یہ عہد کریں کہ ہر حال میں متحد رہیں گے۔
اس موقع پر معروف سماجی کارکن ڈاکٹر جونز نے نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ٹیپو سلطان ملک کی آزادی کا پہلا مجاہد ہے جس نے ایک معمولی سپاہی کی طرح برطانوی حکومت سے لڑتے ہوئے میدان جنگ میں دم توڑا۔ ٹیپو ایک عالمی سطح پر شہرت یافتہ شخصیت ہے جس کے کئی کتب آج بھی برطانیہ کی لائبریری میں محفوظ ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ٹیپو سلطان کا نام تاریخ سے نکالنا نا ممکن ہے اور ایسا کرنے کی کوشش بھی ایک احمقانہ عمل ہے جس کے کوئی نتائج حاصل نہ ہوں گے۔
ٹیپو جینتی کے اس موقع پر سبھی نے مٹھائیاں بانٹیں اور ایک دوسرے کو مبارکباد دی۔