تریپورہ میں کورونا سے متاثر خاتون کے تین دن کے بچے کی اگرتلہ سرکاری میڈیکل کالج (اے جی ایم سی) میں بدھ کو سواب نمونہ لئے جانے کے کچھ دیر بعد موت ہوگئی جس کے بعد اہل خانہ نے ہسپتال انتظامیہ پر لاپروائی کا الزام لگایا اور بڑی تعداد میں لوگ ہسپتال کے احاطے میں جمع ہوکر ہنگامہ کرنے لگے۔
گزشتہ کچھ دنوں سے ہسپتال میں علاج اور بنیادی سہولتوں کی کمی کی وجہ سے عوامی اشتعال کو دیکھتے ہوئے اے جی ایم سی احاطے میں سلامتی کے انتظامات میں اضافہ کردیا گیا اور اہل خانہ کے اندر آنے پر پابندی عائد کردی گئی۔
حال ہی میں برطانیہ میں رہنے والے تریپورہ کے ڈاکٹر نے اپنی 82 سالہ دادی کے آئی سی یو میں علاج میں ہوئی لاپروائی اور جھوٹی کووڈ رپورٹ کو اجاگر کیا تھا۔ مبینہ طور سے آئی سی یو میں آکیسجن کی فراہمی ناکافی ہے اور وینٹی لیٹر خراب پڑے ہیں جس کی وجہ سے گزشتہ بارہ دنوں میں 34 کورونا مریضوں کی موت ہوگئی ہے۔
ریاستی حکومت نے اس معاملے میں نہ تو کوئی جواب دیا ہے اور نہ ہی ادارے نے کوئی جانچ کی ہے۔ اس دوران تین دن کے بچے کے والد دیپتانو ساہا نے بتایا کہ اس کی اہلیہ کورونا پازیٹیو تھی اور دس اگست کو اس نے ایک بچے کو جنم دیا تھا۔ کل ہسپتال کے اہلکاروں کی لاپروائی کی وجہ سے سواب نمونے کی جانچ کے لئے ناک میں سے نمونہ لیتے ہوئے اندر سے زخمی ہونے سے اس کی موت ہوگئی۔