ریاست اتر پردیش کا تاریخی شہر بنارس اپنی تہذیب و ثقافت کے لیے جانا جاتا ہے۔ بدلتے وقت کے ساتھ بنارس بھی تیزی سے آگے بڑھ رہا ہے۔ بنارس شہر نے بھارت کو کئی انمول ہستیاں نوازی، چاہے لال بہادر شاستری ہوں، ڈاکٹر راجیندر پرساد ہوں یا شہنشاہ شہنائی بسم اللہ خاں۔
ملک کا نام عالمی سطح پر بلند کرنے والی بنارس کی شخصیات کی فہرست کافی لمبی ہے۔ ان ہی فہرست میں نام درج کرانے والی ایک بنارس کی بیٹی دیپیکا تیواری ہیں۔ جو پیشے سے مکے بازی کرتی ہیں۔ اب تک انھوں نے بھارت کے لیے عالمی سطح پر کئی گولڈ میڈل حاصل کیے ہیں۔
لیکن دیپیکا کی معاشی حالت ٹھیک نہیں ہے، رواں برس امریکی شہر اٹلانٹا میں ہونے والے عالمی مقابلے کے لیے انھیں پیسوں کی سخت ضرورت ہے، جس کے لیے انھوں نے موجودہ سرکار سے رابطہ بھی کیا، جہاں دیپیکا کو بھروسہ دلایا گیا ہے کہ ہر ممکن مدد کی جائیگی۔
ورلڈ چیمپیئن کو سرکاری مدد کی امید معاشی حالت خراب ہونے کے سبب ان کی ڈائیٹ میں دقت آرہی ہے، جس کے سبب وہ کافی پریشان ہیں۔ دیپیکا نے بتایا کہ پیسوں کی قلت کے سبب اچھی ٹریننگ نہیں ہو پارہی تھی، لیکن پھر بھی میں اپنے کوچ دھرمیندر چوہان اور بابس جم کے مالک بابا مدھوک سر کی بہت شکر گزار ہوں کہ مجھے مفت ٹریننگ دے رہے ہیں۔
دیپیکا نے مزید بتایا کہ اگر مجھے حکومت کی طرف سے معاشی مدد مل جائے تو میں اس بار بھی اپنے ملک اور اپنے آبائی شہر بنارس کا نام عالمی سطح پر روشن کروں گی۔ وزیر اعظم کو میں نے خط بھی لکھ دیا ہے اب بس خط کے جواب کی منتظر ہوں۔