وزیراعظم مودی نے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ زرعی انفراسٹرکچر فنڈ کا افتتاح کرتے ہوئے کہا کہ اس فنڈ کی مدد سے کسان، پیداوار تنظیمیں، کسان گروپ گودام ، کولڈ اسٹوریج اور فوڈ پروسیسنگ انڈسٹری قائم کرسکیں گے جس سے لوگوں کو روزگار ملے گا اور اس سے کسان کاروباری بن سکیں گے۔ ملک میں 10 ہزار نئی کسان پروڈیوسر تنظیمیں تشکیل دی جارہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ملک کے ایک حصے سے دوسرے حصے تک تازہ پھل، سبزیاں ، دودھ اور مچھلی پہنچانے کے لیے کسان ریل کی شروعات کی گئی ہے۔ یہ مکمل ایئر کنڈیشنڈ ٹرین مہاراشٹر اور بہار کے درمیان چل رہی ہے۔ ان دونوں ریاستوں کے علاوہ مدھیہ پردیش اور اترپردیش کے کسانوں کو بھی فائدہ ہوگا۔
وزیر اعظم نے کہا کہ کسانوں کے لئے مشکلات پیدا کرنے والے قوانین کو ختم کردیا گیا ہے اور زراعت کو صنعت جیسی سہولت دینے کی کوشش کی گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ بابوؤں نے ضروری اجناس قانون کا غلط استعمال کیا اور اس سے تاجروں کو ڈرایا گیا، اس وقت جب یہ قانون نافذ کیا گیا تھا اس وقت ملک میں اناج کی قلت تھی لیکن آج اناج کا ایک بہت بڑا ذخیرہ ہے۔