اردو

urdu

ETV Bharat / bharat

اکیسویں صدی میں دیہی معیشت بدلے گی: مودی

وزیر اعظم نریندر مودی نے اتوار کے روز امید ظاہر کی ہے کہ ایک لاکھ کروڑ روپے کی زراعت کے انفراسٹرکچر فنڈ سے گاؤں میں زراعت پر مبنی صنعتیں قائم ہوں گی جس سے چھوٹے کاشتکار مالی طور پر بااختیار ہوں گے۔

By

Published : Aug 9, 2020, 2:20 PM IST

وزیراعظم مودی نے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ زرعی انفراسٹرکچر فنڈ کا افتتاح کرتے ہوئے کہا کہ اس فنڈ کی مدد سے کسان، پیداوار تنظیمیں، کسان گروپ گودام ، کولڈ اسٹوریج اور فوڈ پروسیسنگ انڈسٹری قائم کرسکیں گے جس سے لوگوں کو روزگار ملے گا اور اس سے کسان کاروباری بن سکیں گے۔ ملک میں 10 ہزار نئی کسان پروڈیوسر تنظیمیں تشکیل دی جارہی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ملک کے ایک حصے سے دوسرے حصے تک تازہ پھل، سبزیاں ، دودھ اور مچھلی پہنچانے کے لیے کسان ریل کی شروعات کی گئی ہے۔ یہ مکمل ایئر کنڈیشنڈ ٹرین مہاراشٹر اور بہار کے درمیان چل رہی ہے۔ ان دونوں ریاستوں کے علاوہ مدھیہ پردیش اور اترپردیش کے کسانوں کو بھی فائدہ ہوگا۔

وزیر اعظم نے کہا کہ کسانوں کے لئے مشکلات پیدا کرنے والے قوانین کو ختم کردیا گیا ہے اور زراعت کو صنعت جیسی سہولت دینے کی کوشش کی گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ بابوؤں نے ضروری اجناس قانون کا غلط استعمال کیا اور اس سے تاجروں کو ڈرایا گیا، اس وقت جب یہ قانون نافذ کیا گیا تھا اس وقت ملک میں اناج کی قلت تھی لیکن آج اناج کا ایک بہت بڑا ذخیرہ ہے۔

مودی نے کہا کہ منڈی قانون کو ختم کردیا گیا ہے اور کسانوں کو کہیں بھی اناج بیچنے کی اجازت ہے اور کاشتکاروں کو صنعتوں کے ساتھ براہ راست شراکت دار بنانے کے لئے قانون میں تبدیلیاں کی گئیں ہیں۔

انہوں نے آج وزیر اعظم کسان یوجنا کے تحت ساڑھے آٹھ کروڑ کسانوں کے بینک اکاؤنٹ میں 17000 کروڑ روپئے منتقل کیے ۔

مودی نے کہا کہ کووڈ 19 بحران کے دور میں بھی ، کسانوں نے ملک میں کھانے پینے کی اشیا کی قلت نہیں ہونے دی۔ کسانوں کی محنت کی وجہ سے 80 ملین افراد کو آٹھ ماہ سے مفت راشن فراہم کیا جارہا ہے۔

اس موقع پر وزیر زراعت نریندر سنگھ تومر نے کہا کہ لاک ڈاؤن کے دوران زرعی کام کی اجازت دی گئی تھی اور اس عرصے میں فصلوں کی کٹائی اور بوائی کا کام ہوا۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details