کویت کے شہری ہوابازی کے ڈائریکٹوریٹ جنرل نے کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے پیش نظر جنوبی کوریا، تھائی لینڈ اور اٹلی جانے والی اور وہاں سے آنے والی تمام پروازیں ملتوی کردی ہیں۔
شہری ہوابازی کے ڈائریکٹوریٹ جنرل نے کہا کہ 'وزارت صحت کی سفارش پر کویت میں کورونا وائرس کے پہلے کیس کے بعد جنوبی کوریا، تھائی لینڈ اور اٹلی کی پروازیں ملتوی کردی گئیں کیونکہ یہ ممالک فی الحال کورونا وائرس کی زد میں ہیں'۔
شہری ہوابازی اتھارٹی نے بتایا کہ ان ممالک کے مستقل رہائشیوں کو جو ان ممالک میں دو ہفتوں سے زیادہ عرصہ مقیم ہیں، انہیں کویت میں داخل ہونے کی اجازت نہیں ہوگی، جب کہ ان ممالک سے آنے والے کویت کے رہائشیوں کو جب وہ یہاں آئیں گے تو انہیں علیٰحدہ رکھا جائے گا'۔
سرکاری طور پر کویت نیوز ایجنسی نے پیر کی شام دو خواتین کی دو تازہ ترین واقعات کی اطلاع دی، جن کی قومیت کا انکشاف نہیں کیا گیا تھا۔
کویت نے ہفتے کے آخر میں ایران کے ساتھ نقل و حمل کے رابطے روک دیے تھے اور وہ اپنے شہریوں کو ایران سے نکال رہے تھے۔
کویت کے شہری ہوابازی کے ڈائریکٹوریٹ جنرل نے کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے پیش نظر جنوبی کوریا، تھائی لینڈ اور اٹلی جانے والی اور وہاں سے آنے والی تمام پروازیں ملتوی کردی ہیں نیز عمان، جس کے ایران کے ساتھ اچھے تعلقات ہیں، نے اپنے خلیج فارس کے ہمسایہ ملک کے ساتھ پروازوں کو روک دیا ہے۔
قطر اور متحدہ عرب امارات صرف دو ایسے خلیجی ممالک ہیں، جس کی ایران کے لیے براہ راست پروازیں ہیں۔
واضح رہے کہ کویت کی وزارت صحت نے اعلان کیا تھا کہ ایران سے آئے دو افراد میں کورونا وائرس پایا گیا ہے، جبکہ کویت میں اب تک پانچ لوگوں میں کورونا وائرس انفیکشن ہے۔
خیال رہے کہ کورونا وائرس کے پیش نظر متحدہ عرب امارات سے ایران آنے جانے والی تمام پروازوں کو بھی معطل کردیا گیا تھا تاکہ یہ بیماری متحدہ عرب امارات میں نہ پھیلنے پائے۔
متحدہ عرب امارات کے اس فیصلے سے صرف ایک دن پہلے متعدد وسطی ممالک میں کورونا وائرس کے پھیل جانے کا اعلان کیا گیا تھا۔
متحدہ عرب امارات ایران کے 80 ملین افراد کے لیے ایک اہم بین الاقوامی راستہ ہے، جہاں پروازیں ٹرانزٹ کے طور پر رکتی ہیں۔
ایک ہفتہ جاری رہنے والی پرواز پر پابندی سے ایران میں اس وائرس کے پھیلاؤ پر بڑھتی ہوئی تشویش ظاہر ہوتی ہے، نیز اب وہاں کے حکام اس بات کو قبول کر رہے ہیں۔
امارات کی جنرل سول ایوی ایشن اتھارٹی نے یہ اعلان ملک کے سرکاری سطح پر چلنے والے ڈبلیو ای ایم نیوز ایجنسی کے توسط سے کیا۔
بین الاقوامی سفر کے لیے دنیا کے مصروف ترین دبئی انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے صرف چند گھنٹوں بعد کہا گیا کہ وہاں پروازوں پر پابندی ہوگی۔
اتھارٹی نے بتایا کہ ایران جانے والے تمام مسافروں اور کارگو طیاروں کو ایک ہفتہ کی مدت کے لیے معطل رہے گا،اور اس میں توسیع کی جاسکتی ہیں۔