مغربی بنگال حکومت نے تیلگو کو سرکاری زبان کے طور پر تسلیم کیا ہے۔ کابینہ کے اجلاس کے بعد یہ بڑا فیصلہ ریاستی حکومت نے لیا ہے۔ ریاستی حکومت میں وزیر پارتھ چٹرجی نے اس کی اطلاع دی ہے۔
تلگو زبان کو مغربی بنگال کی سرکاری زبان کا درجہ ملا منگل کو کولکاتا میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پارتھ چٹرجی نے کہا کہ تیلگو بولنے والے ایک عرصے سے وزیر اعلی سے اپیل کر رہے تھے کہ تیلگو کو مغربی بنگال کی سرکاری زبان کا درجہ دیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ پردیپ سرکار کی سربراہی میں تیلگو بولنے والے لوگوں کے وفد نے ممتا سے ملاقات کی جس کے بعد کابینہ کے اجلاس میں تیلگو کو سرکاری زبان کا درجہ دینے کا فیصلہ کیا گیا۔
کابینہ کے اجلاس کے بعد ریاستی وزیر تعلیم پارتھ چٹرجی نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ 'ریاست کی تیلگو برادری کے لوگ ایک عرصے سے اس کا مطالبہ کررہے تھے۔ کھڑگ پور کے رکن اسمبلی پردیپ سرکار کی سربراہی میں نمائندوں کی ایک ٹیم نے بھی اس سلسلے میں سرکار سے ملاقات کی۔ اس تناظر میں حکومت نے تیلگو کو سرکاری زبان قرار دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ فیصلہ بنیادی طور پر کھڑگ پور سے تیلگو برادری کی بڑی تعداد کے مطالبے کی وجہ سے لیا گیا ہے۔
اس سے قبل بنگالی اور انگریزی کے علاوہ نیپالی، اردو، سنتھالی، ہندی، اوڑیا، پنجابی، راجبنشی، کامت پوری، کرمالی اور کورکھ کو ریاست کی سرکاری زبانیں قرار دیا گیا تھا۔ اس کے ساتھ ہی تیلگو برادری کو زبان - اقلیت کا درجہ دینے کی تجویز کو قبول کر لیا گیا ہے۔