اردو

urdu

ETV Bharat / bharat

کووِڈ-19 کے خلاف جاری جنگ میں ٹیکنالوجی بطور اتحادی - ڈی آر ڈی او کے چیئر مین اور وزارت دفاع کے مشیر ڈی ستھیش

ڈیفنس ریسرچ اینڈ ڈیولوپمنٹ آرگنائزیشن (ڈی آر ڈی او) کے چئیرمین اور وزارتِ دفاع کے ایک مشیر ڈی ستھیش ریڈی نے کہا کہ’’ہم ایک جنگ میں ہیں ۔ایک ایسی جنگ میں جو نہ دکھائی دینے والے دشمن کے ساتھ ہے۔ ایک اصلی دشمن کے ساتھ لڑنے کیلئے کافی ہتھیار ہیں لیکن یہ وائرس آنکھوں کو نہ دکھائی دینے والا ہے۔ ڈی آر ڈی او خود کو اس دشمن سے لڑنے کیلئے ٹیکنالوجی سے لیس کررہی ہے۔

کووِڈ-19 کے خلاف جاری جنگ میں ٹیکنالوجی بطور اتحادی
کووِڈ-19 کے خلاف جاری جنگ میں ٹیکنالوجی بطور اتحادی

By

Published : Apr 4, 2020, 5:40 PM IST

وائرس کو قابو کرنے میں ڈی آر ڈی او کا کردار کیا ہے؟

وائرس ایک نظر نہ آنے والا دشمن ہے۔ ہم اسے قابو کرنے میں ایک اہم کردار نبھا رہے ہیں۔ کئی مصنوعات فوری طور زیرِ استعمال آنے کے عمل میں ہیں۔ ان میں سے کچھ مینوفیکچرنگ کے مرحلے میں ہیں۔

ماسک، سینیٹائزر اور وینٹی لیٹرس کب تک دستیاب ہوسکتے ہیں؟

ماسکس اور سینیٹائزر بڑے پیمانے پر تیار کئے جارہے ہیں جنہیں ہم پہلے مرحلے پر تلنگانہ سرکار کو دیدیں گے۔ وینٹی لیٹر کے نمونوں کو مرکزی سرکار نے منظور کردیا تھا، ہم نے انکی مینوفیکچرنگ کا کام نجی کمپنیوں کو دیا ہے۔

چونکہ ڈی آر ڈی او کو مقوی غذا بنانے میں تجربہ ہے، کووِڈ-19 کے شکار لوگوں کیلئے کیا انتظامات کئے جارہے ہیں؟

ہم ،مستقبل میں خوراک کی قلت ہونے کے امکان کے تحت ابھی خوراک کا ذخیرہ کررہے ہیں۔ ڈبلیو ایچ او (عالمی صحت تنظیم) نے کئی ممالک کو خوراک کی قلت پیدا ہونے کے امکان سے خبردار کیا ہوا ہے حالانکہ بھارت ان ممالک میں شامل نہیں ہے۔

کتنے وینٹی لیٹر تیار ہیں؟ کیا اُنکی برآمدگی کا آپکا ،کوئی منصوبہ ہے؟

وائرس سے کتنے لوگ متاثر ہوئے ہیں یا کتنے وینٹی لیٹروں کی ضرورت ہے، یہ اندازہ تو طبی ماہرین ہی لگا سکتے ہیں۔ہم انہی اندازوں کے مطابق مینوفیکچرنگ کرواتے ہیں۔ اگر ہم اُن ممالک کی امداد کرنا چاہیں کہ جنہیں وینٹی لیٹرس کی قلت کا مسئلہ درپیش ہے تو اس بارے میں مرکزی سرکار فیصلہ لے سکتی ہے۔

روزانہ کتنے وینٹی لیٹر بنائے جارہے ہیں؟ کُل اخراجات کتنے ہیں؟

تقریباََ 30000 فی ہفتہ۔ ایک کھیپ تو اسی ہفتے پہنچ جائے گی اور ہم آنے والے ہفتوں میں پیداوار بڑھائیں گے۔ فی وینٹی لیٹر تقریباََ 400000 روپے تک کا ہے۔

کیا ڈی آر ڈی او کووِڈ-19 کیلئے ویکسین یا علاج کی تلاش میں ایک شراکت دار ہے؟

ہم تکلیف کے وقت ہتھیار بند فورسز کو صحت کی دیکھ بال کی خدمات فراہم کرنے کیلئے طبی سائنسدانوں کے ساتھ قریبی تعاون کے ساتھ کام کررہے ہیں۔

آپ ہتھیار بند فورسز اور صحت کی دیکھ بال کرنے والے کارکنوں کو (کووِڈ-19 سے) بچانے کیلئے کیا اقدامات کررہے ہیں؟

ہم فورسز کے جوانوں اور طبی کارکنوں کو ماسکس اور سینیٹائزرس کی بھر پور سپلائی دے چکے ہیں اور ہم نے پہلے ہی ملٹری ڈاکٹروں کو ہوشیار کیا ہوا ہے۔

ڈاکٹروں اور طبی عملہ کو کب بچاؤ کا سازوسامان (پروٹیکٹیو گیئر) ملے گا؟

ہم نے اس سامان کے دو اعلیٰ صلاحیت والے نمونے تیار کئے ہیں۔ اسے ماہرین کے ایک پینل نے فوری بنیادوں پر منظور بھی کردیا ہے۔ فی گیئر کی قیمت تقریبا 8000 روپے ہوگی اور ایک ہفتے کے اندر 150000 کِٹ تیار کئے جائیں گے۔

ڈی آر ڈی او کے سائنسدانوں نے کووِڈ-19 مریضوں کو دیکھنے والے ڈاکٹروں اور نیم طبی عملہ کیلئے ایک بائیو سوٹ ڈیزائن کیا ہے۔ متعلقہ حکام نے واضح کیا ہے کہ تنظیم کی مختلف لیبارٹریز کے محقق اس عمل میں شامل رہے ہیں۔ اس سوٹ کو پرسنل پروٹیکٹیو ایکیوپمنٹ (پی پی ای) بھی کہا جاتا ہے۔ اس چیز کی طلب کو مدِ نظر رکھتے ہوئے یومیہ 15000 سوٹ تیار کروانے کا انتظام کیا جارہا ہے۔

پی پی ای کی شدید قلت کی وجہ سے بھارت سرکار انکی درآمدگی کا منصوبہ بنارہی ہے۔ ڈی آر ڈی او کی مختلف لیبارٹریز کے سائنسدانوں نے کپڑے، کوٹنگ اور نینو ٹیکنالوجی کے بارے میں اپنے تجربے کی بنیاد پر ایک بائیو سوٹ تیار کیا ہے۔

وزارتِ دفاع نے ایک اشتہار میں کہا ہے کہ اس بائیو سوٹ کا بڑے پیمانے پر ٹیسٹ کیا گیا ہے۔ فی الواقع سیم سیلنگ ٹیپ کی قلت کی وجہ سے بائیو سوٹ کی پیداوار میں رُکاوٹ آئی ہے۔ ڈی آر ڈی او نے اس قلت پر تاہم آبدوزوں میں زیرِ استعمال ایک مواد پر مبنی ایک خصوصی سیلنٹ بناکر اس قلت پر قابو پایا ہے۔اسکے علاوہ ملک میں دفاع کی مختلف ایجنسیوں کو 1.5 لاکھ لیٹر سینیٹائزر فراہم کیا جارہا ہے۔این 99 ماسکس کی پیداوار کا کام جنگی بنیادوں پر کرنے کی تیاریاں کی جارہی ہیں۔ڈی آر ڈی او کے حکام کا کہنا ہے کہ وہ پہلے ہی 10000 ماسکس سپلائی کرچکے ہیں اور جلد ہی یومیہ 20000 بنانا شروع کیا جائے گا۔

For All Latest Updates

ABOUT THE AUTHOR

...view details