مرکزی وزیر خزانہ نے کہا کہ اس کے مضر اثرات کو ختم کرنےکیلئے ہولڈنگ کمپنی کےذریعے اپنی معاون کمپنی سے کی جانےوالی منافع پر کٹوتی کی اجازت دینےکی تجویز ہے۔ ڈی ڈی ٹی کوہٹائےجانے سے سالانہ محصول میں تقریباً 25000 کروڑ روپئے کی کمی آئے گی۔
محترمہ نرملا سیتا رمن نے کہا کہ فی الحال ، کمپنیوں کو اپنے منافع پر قابل ادائیگی ٹیکس کے علاوہ سیس اور لاگو ہونےوالے سرچارج کے ساتھ شیئرہولڈروں کو اداکیےجانےوالے منافع پر 15فیصد کی شرح سے ڈی ڈی ٹی ادا کرنا پڑتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس بات پر بحث ہوئی ہے کہ ڈی ڈی ٹی لگانے کے نظام سے سرمایہ کاروں پر اورخصوصی طور پر ایسے سرمایہ کاروں پر جن کی آمدنی میں ان کی نفع کی آمدنی شامل کیے جانے پر وہ ڈی ڈی ٹی کی شرح سے کم ٹیکس اداکرتے ہیں ، ٹیکس کابوجھ بڑھتا ہے ،اس کے علاوہ زیادہ تر غیرملکی سرمایہ کاروں کے ملک میں ڈی ڈی ٹی کا قرض نہ ہونے کی صورت میں ان کے ایکویٹی سرمائے پر منافع کی شرح میں کمی آتی ہے۔
بجلی کے شعبے میں سرمایہ کاری کو راغب کرنے کیلئے مرکزی بجٹ میں 15فیصدکی رعایتی کارپوریٹ ٹیکس کی شرح کافائدہ بجلی پیدا کرنے کےکام میں لگی ہوئی نئی گھریلوکمپنیوں کو بھی دیاجائیگا۔
مینوفیکچرنگ کے شعبے کوفروغ دینے کیلئے ستمبر 2019 میں نئے قائم ہوئے گھریلو مینوفیکچرنگ کے شعبے کیلئے 15فیصد کی رعایتی کارپوریٹ ٹیکس کی شرح شروع کی گئی تھی جو کہ 31مارچ 2023 کو مینوفیکچرنگ کاکام شروع کرے گی۔
ترجیحات والے شعبوں میں غیرملکی حکومتوں کے سوورین ویلتھ فنڈ کی سرمایہ کاری کو تحریک دینے کے مقصد سے مرکزی بجٹ میں بنیادی ڈھانچے میں کی جانے والی سرمایہ کاری اور 31 مارچ 2024 سے قبل دیگر نوٹیفائیڈ شعبوں میں کم از کم 3 سال کی مدت کے لئے سرمایہ کاری کے سلسلے میں سود ، منافع اور سرمائےپرہونےوالی آمدنی پر 100 فیصد ٹیکس سے چھوٹ دینے کی تجویز پیش کی گئی ہے۔
کم لاگت پر سوورین فنڈ فراہم کرانے کےمقصد سے 30 جون2023 تک قرض لی گئی رقم اور جاری کیے گئے بانڈ کے سلسلے میں غیرمقیموں کو سود کی ادائیگی کیلئے دفعہ 194 ایل سی کے تحت 5فیصد کی رعایتی وِدہولڈنگ شرح کی مدت آگے بڑھانے کی تجویز پیش کی گئی ہے۔ مرکزی بجٹ میں ہندوستانی کمپنیوں کے ذریعے جاری کیے گئے بانڈز اور سرکاری تمسکات کے سلسلے میں غیرملکی پورٹ فولیو سرمایہ کاروں (ایف پی آئی) اور کوالیفائیڈ غیرملکی سرمایہ کاروں (کیو ایف آئی) کو سود کی ادائیگی کیلئے دفعہ 194 ایل ڈی کے تحت 5فیصد کی شرح کے لئے 30جون2023 تک کی مدت میں توسیع کی گئی ہے۔